وکلا کا گاڑیوں کی نمبر پلیٹس پر ایڈووکیٹ لکھنا غیر قانونی ہے، جسٹس طارق محمود جہانگیری
کبھی کسی عہدے کے لیے سفارش نہیں کرائی، اپنے کام سے عہدے ملے، جج اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا ہے کہ کبھی کسی عہدے کے لیے سفارش نہیں کرائی، اپنے کام سے عہدے ملے، جج بننے کے لیے بھی کبھی کسی کو سفارش کا نہیں کہا، پھٹے سے وکالت شروع کر کے ہائیکورٹ کا جج بنا اور پھر کنفرم ہوا، نوجوان وکلا محنت کریں اور کیس کی تیاری کر کے عدالت پیش ہوں، وکلا کا گاڑیوں کی نمبر پلیٹس پر ایڈوکیٹ لکھنا غیر قانونی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے مرکزی گیٹ کا افتتاح کیا اور وکلا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔
جسٹس جہانگیری نے بار سے خطاب میں کہا کہ اسلام آباد کی کورٹس راولپنڈی کے گلی محلوں میں ہوتی تھیں، ہم ایک کورٹ میں پیش ہوتے تو باقی کیسز ملتوی کرانا پڑتے تھے، آج کے وکلا کو بہت آسانی ہے کہ کورٹ کمپلیکس موجود ہے، وکلا کیس کی تیاری کے بغیر پہنچتے ہیں تو بہت دکھ ہوتا ہے، ہائیکورٹ کا کیس ہمیں ملتا تو ساری رات تیاری کرتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کبھی کسی عہدے کے لیے سفارش نہیں کرائی، اپنے کام سے عہدے ملے، جج بننے کے لیے بھی کبھی کسی کو سفارش کا نہیں کہا، پھٹے سے وکالت شروع کر کے ہائیکورٹ کا جج بنا اور پھرکنفرم ہوا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری کا یہ بھی کہنا تھا کہ گاڑیوں کی نمبر پلیٹس پر ایڈووکیٹ لکھنا بھی غیر قانونی ہے۔
اسلام آباد بار کونسل کے راجہ علیم عباسی نے خطاب میں کہا کہ جسٹس سرفراز ڈوگر کے اسلام آباد تبادلے کو مسترد کرتے ہیں، 5 ججز جنہوں نے خط لکھا وہ تاریخ میں درست سمت پر کھڑے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ عہدوں سے کوئی بڑا نہیں ہوتا، ہمارے آئین کو مسخ کیا گیا، آئین میں کمال مہارت سے ملاوٹ کی گئی، آئینی ترامیم کے نتائج آپ دیکھ رہے ہیں، 26ویں آئینی ترمیم کو مستقبل میں لارجر بینچ میں بھجوایا جائے گا۔ اسی لیے سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتیاں کی گئیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلام آباد کی بار نے آج نئے ججز کی تقریب حلف برداری کا بائیکاٹ کیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد اور جنرل سیکرٹری شفقت عباس تارڑ نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔