ویلنٹائن ڈے پر چوہوں کو بے وفا محبوب کا نام دینے کا ٹرینڈ، ماجرا کیا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ویلنٹائن ڈے محبت کے اظہار سے منسوب ہے لیکن امریکا میں چڑیا گھروں اور پرندوں کی پرورش کرنے والے اداروں نے اسے بے وفا محبوب کی یاد سے جوڑ کر عطیات جمع کرنے کے لیے انوکھا آئیڈیا پیش کیا ہے۔
وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ کچھ یوں ہے کہ ویلنٹائن ڈے پر اگر کسی کو اپنی سابق محبت کی یاد ستاتی ہو تو وہ چڑیا گھر کو ایک مقررہ رقم عطیہ کرکے چوہوں اور کاکروچوں کو اپنے سابق محبوب یا محبوبہ کا نام دے سکتے ہیں جنہیں بعد میں بڑے جانوروں کو کھلا دیا جائے گا۔ امریکا میں یہ آئیڈیا ویلنٹائن ڈے پر ٹرینڈ کی شکل اختیار کر رہا ہے۔
امریکی ریاست منی سوٹا کے ایک چڑیا گھر نے کیڑے مکوڑوں کو اپنے دوست یا دشمن میں سےکسی کا نام دے کر عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کی ہے اور دنیا بھر سے درجنوں افراد نے چندہ دے کر اپنی مرضی کے نام رکھوائے۔
’اتنی آسانی سے تھوڑی چھوڑوں گی‘
واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی ٹیری اسکاٹ بتاتی ہیں کہ طلاق کے بعد وہ بھی اپنا دل ہلکا کرنا چاہتی تھیں جس کے لیے انہیں لوگوں نے یہ مشورہ دیا کہ وہ کسی کیڑے مکوڑے کو اپنے سابق شوہر کا نام دے کر اس مہم کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
لیکن ٹیری اسکاٹ کا کہنا ہے یہ ان کے سابق شوہر کو جھٹکا دینے کے لیے کافی نہیں تھا۔ انہیں انٹرنیٹ پر تلاش کرتے ہوئے الاسکا کے ’برڈ ٹریٹمنٹ اینڈ لرننگ‘ سینٹر کا علم ہوا جہاں دل جلوں کی خاطر ’لو ہرٹس‘ کے نام سے عطیات دینے کا ایسا آپشن موجود تھا۔
’اب سکون ملا‘
ٹیری اسکاٹ نے لو ہرٹس مہم میں 100 ڈالر عطیہ کرکے ایک مردہ منجمد چوہے کو اپنے سابق شوہر کا نام دیا جو اس ادارے میں موجود پرندے کی خوراک بنا۔
طلاق کی پہلی سالگرہ منانے والی ٹیری اسکاٹ اس عطیے کو اپنے لیے تحفہ سمجھتی ہیں۔
خاتون کہتی ہیں کہ تعلق شروع ہوتا ہے تو آپ کبھی یہ نہیں سوچتے کہ وہ ختم بھی ہوسکتا ہے لیکن جب ایسا ہوجاتا ہے تو اس سے بہت تکلیف پہنچتی ہے اس لیے میں ںے سوچا کہ اپنے لیے کچھ خاص کرنا چاہیے۔
لو ہرٹس نے جب چڑیا گھر میں ایک اُلو کو ان کاعطیہ کیا گیا چوہا کھاتے ہوئے دکھایا تو وہ بے ساختہ ہنس پڑیں اور انہوں نے کہا کہ یہ کسی کے لیے کچھ کرنے کا اچھا طریقہ ہے۔
شکستہ دل افراد کی بہتات، چوہے کم پڑگئے
الاسکا کے اس سینٹر کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لارا ایٹوڈ کا کہنا ہے کہ اس مہم سے جمع ہونے والی رقم تنخواہوں کی ادائیگی اور پرندوں کی دیکھ بھال پر خرچ کی جائے گی۔ یہ سینٹر ایک غیر سرکاری ادارہ ہے جس نے گزشتہ برس 580 پرندوں کی جان بچائی تھی۔
بدھ کو یہ مہم ختم ہوئی تو سینٹر نے 18 ہزار ڈالر کے عطیات جمع کرلیے تھے۔ لارا نے بتایا کہ آخری دن 130 چوہے فروخت ہوئے اور چوہے کم پڑ گئے تو انہیں مزید کا انتظام کرنا پڑا۔
لارا کا کہنا تھا کہ لوگ کئی مرتبہ کوئی تعلق ٹوٹنے سے شدید دل برداشتہ ہوجاتے ہیں اور ہم انہیں اپنا دل ہلکا کرنے کا ایک موقع فراہم کر رہے ہیں۔
ڈونر بے وفا کے ہم نام چوہے کا حشر ویڈیو پر دکھ سکے گا
سینٹر میں رکھے گئے سفید بڑے اُلو یا ایک زخمی باز جیسے پرندوں کو دیے گئے چوہوں کی ویڈیوز ڈونرز کو ای میل کی جائے گی۔
اس ویڈیو میں وہ ان پرندوں کو اپنی سابق محبت کے ’ہم نام‘ مردہ چوہے کھاتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔
سستے آپشن بھی موجود
جو لوگ اپنا دل ہلکا کرنے کے لیے 100 ڈالر دے کر جیب ہلکی نہیں کرنا چاہتے ان کے لیے سستے آپشن بھی موجود ہیں اور10 ڈالر ادا کرکے کیڑے مکوڑوں اور کاکروچوں کو اپنے ’ایکس‘ یعنی سابق محبوب کا نام دے سکتے ہیں جو دیگر جانوروں کی خوراک بن جائیں گے۔
طریقہ عجیب لیکن چڑیا گھر کے جانوروں کی موج ہوگئی
محبت کے دن بے وفاؤں کو یاد کرنے کا یہ طریقہ کسی کو بھائے یا نہ بھائے امریکا میں بہرحال اس سے کئی چڑیا گھروں اور مختلف سینٹرز میں رکھے پرندوں اور جانوروں کی موج ہو رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *