رمضان المبارک سے قبل کوئٹہ میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ، شہری پریشان

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)رمضان المبارک کی آمد سے قبل صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں غیر متوقع اضافہ ہوگیا ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ چینی، گھی، گوشت اور دیگر بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جبکہ دکانداروں اور ڈیلرز نے مزید مہنگائی کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔یو این اے کے مطابق، خوردنی تیل کی کلیئرنس میں تاخیر کے باعث درآمد کنندگان کو لاکھوں ڈالر ڈیمرج ادا کرنا پڑ رہا ہے، جس سے گھی اور کوکنگ آئل مزید مہنگا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ گھی اور تیل کے ڈیلرز نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کیے تو رمضان المبارک کے دوران قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔دوسری جانب، شہریوں نے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کمشنر کوئٹہ سے اپیل کی ہے کہ قیمتوں پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور پرائس کنٹرول کمیٹی کو فعال بنایا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے باعث خاص طور پر غریب اور متوسط طبقے کے لوگ شدید پریشانی کا شکار ہیں، لہذا حکومت کو ضروری اشیا کی قیمتوں کو مناسب سطح پر رکھنے کے لیے سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔کسٹم ایجنٹس کی 22 تاریخ سے ممکنہ ہڑتال کے باعث بھی مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال ہے، جس کے اثرات اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر مزید پڑ سکتے ہیں۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لے تاکہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔