ماہرہ خان کی بولڈ تصاویر لیک، سوشل میڈیا پر طوفان برپا

انسٹاگرام پر بولڈ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا


لاہور (قدرت روزنامہ)پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان کو حال ہی میں انسٹاگرام پر بولڈ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کچھ مداحوں نے ان کی حمایت بھی کی۔
چند دن قبل ماہرہ خان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ساحل سمندر پر کیے گئے فوٹوشوٹ کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جن میں انہیں سرخ اور نارنجی رنگوں کے امتزاج کی ساڑھی پہنے دیکھا گیا۔ انہوں نے لباس کی مناسبت سے میک اپ بھی کیا تھا، جس نے ان کے انداز کو مزید دلکش بنا دیا۔
ماہرہ خان کی ان تصاویر اور ویڈیوز کو ان کے فالوورز نے خوب سراہا، کئی صارفین نے ان کی خوبصورتی، انداز اور اداؤں کی تعریف کی اور انہیں منفی تبصروں پر توجہ نہ دینے کا مشورہ دیا۔
جہاں کچھ صارفین نے ماہرہ خان کے انداز کو پسند کیا، وہیں کئی سوشل میڈیا صارفین نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ بعض افراد نے ان کے لباس اور فوٹوشوٹ کو بالی ووڈ اور بھارتی اداکاراؤں کی نقل قرار دیا، جبکہ کچھ نے انہیں بنگالی یا گجراتی اداکارہ جیسا کہہ کر تبصرے کیے۔
تنقید کا ایک بڑا سبب ان تصاویر میں ان کا بولڈ انداز تھا۔ کچھ تصاویر میں ان کے لباس کی وجہ سے جسم کے بعض حصے نمایاں نظر آ رہے تھے، جس پر صارفین نے سخت ردعمل دیا اور کہا کہ یہ پاکستانی ثقافت کے مطابق نہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک طبقہ اداکارہ کے دفاع میں بھی سامنے آیا اور کہا کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور انہیں اپنی پسند کے مطابق لباس پہننے اور فوٹوشوٹ کرانے کی آزادی حاصل ہے۔ ایک صارف نے لکھا:یہی صحیح ہے ماہرہ، زندگی ایک ہی بار ملتی ہے، اسے بھرپور جیو!”جبکہ دوسری جانب کچھ صارفین نے انہیں پاکستانی ثقافت اور اقدار کا احترام کرنے کا مشورہ دیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ ماہرہ خان کو ایسے تنازع کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ ماضی میں بھی ان کے بولڈ فوٹو شوٹس اور بھارتی اداکار رنبیر کپور کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جن پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

View this post on Instagram

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

ابھی تک ماہرہ خان نے اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم ماضی میں وہ ایسے معاملات پر کہہ چکی ہیں کہ وہ اپنے انداز اور فیصلوں میں آزاد ہیں اور لوگوں کی رائے کو زیادہ اہمیت نہیں دیتیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *