ملتان: گھریلو تنازع پر ایک شخص نے خاتون اور بچوں پر تیزاب پھینک دیا

ملتان (قدرت روزنامہ )ملتان کے موضع جلیل آباد میں گھریلو جھگڑے کے دوران ایک شخص نے اپنی بیوی اور 2 بیٹوں پر تیزاب پھینک دیا، واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کر لی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ایف آئی آر پیر کی صبح متاثرہ خاتون خدیجہ بانو کے بھائی فرحان اخلاق کی مدعیت میں جلیل آباد پولیس سٹیشن میں درج کروائی گئی۔ایف آئی آر کے مطابق اخلاق نے بتایا کہ وہ رات 8 بج کر 45 منٹ پر ملتان کے مو ضع جلیل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر تھے، جب ان کے پوتے نے اطلاع دی کہ کسی نے ان کی بہن خدیجہ بانو اور ان کے دو بیٹوں پر تیزاب پھینک دیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اپنے بھائی ناصر اقبال کے ساتھ اپنی بہن کے گھر پہنچے تو دیکھا کہ تیزاب کی وجہ سے ان کا چہرہ جل رہا تھا اور بالوں سے دھواں نکل رہا تھا جبکہ کمرہ بھی دھوئیں سے بھر گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ خدیجہ کے ساتھ آنے والی ایک خاتون ان پر پانی ڈال رہی تھی اور دونوں خواتین تکلیف میں تھیں، خاتون نے خدیجہ کے کپڑے تبدیل کرنے میں مدد کی جبکہ اخلاق اور اس کے بھائی نے خدیجہ کے بیٹوں پر پانی ڈالا اور ان کے کپڑے تبدیل کروائے۔
دونوں بیٹوں نے اخلاق کو بتایا کہ ان کے سوتیلے باپ محمد ماجد نے ان تینوں پر تیزاب پھینک دیا اور گھر سے فرار ہو گئے، جس پر اخلاق نے پولیس اور ریسکیو 1122 کو فون کیا، جو موقع پر پہنچے اور متاثرین کو علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا۔
ایف آئی آر میں اخلاق کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ ملزم اکثر میری بہن سے لڑتا تھا، وہ اپنی پہلی بیوی کے پاس واپس جانا چاہتا ہے اور میری بہن کو طلاق دینا چاہتا ہے، اس لئے اس نے خدیجہ اور اس کے بیٹوں پر تیزاب پھینکا، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
دریں اثنا ریسکیو 1122 نے کنٹرول روم میں واقعہ کے بارے میں کال موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ دولت گیٹ امام بارگاہ کے قریب پیش آیا، ریسکیو 1122 کنٹرول روم نے قریبی سٹیشنوں سے امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر روانہ کر دی تھیں۔
ریسکیو 1122 نے ایک بیان میں کہا کہ تیزاب پھینکنے سے خاتون کے چہرے اور سر کے کچھ حصے متاثر ہوئے، مزید بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر خاتون کو ابتدائی طبی امداد دی اور پھر انہیں نشتر ہسپتال منتقل کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *