پنجاب کے شہریوں میں مفت پلاٹس تقسیم، آپ اسکیم سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ طریقہ اور مکمل معلومات


لاہور (قدرت روزنامہ)اپنی چھت اپنا گھر پروگرام وزیراعلیٰ پنجاب کا ایک خصوصی اقدام ہے جس کا مقصد صوبے کے تمام علاقوں میں ایک لاکھ کم لاگت مکانات واپارٹمنٹس فراہم کرنا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے یہ اسکیم ان افراد کے لیے متعارف کروائی گئی ہے جو کرایے کے مکانات میں یا غیر رسمی بستیوں میں رہائش پذیر ہیں اور اپنا ذاتی مکان حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ منصوبہ چار سال اور چھ ماہ کے دوران تین مختلف ماڈلز کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔
اس پروگرام کے انتظامی امور ہاؤسنگ، اربن ڈیولپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سنبھالے گا جبکہ عمل درآمد پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی کے ذریعے کیا جائے گا۔
متوقع فوائد:
کم آمدنی والے خاندانوں کے رہائشی حالات میں بہتری۔بے ترتیبی اور کچی آبادیوں میں کمی۔
بنیادی سہولیات (پانی، نکاسی آب، بجلی) تک بہتر رسائی۔کمیونٹی کی حفاظت اور سیکورٹی میں اضافہ۔
مستحق افراد پر مثبت سماجی اثرات۔معاشرتی ہم آہنگی اور ترقی کو فروغ دینا۔
ایک لاکھ گھروں کی تعمیر سے تقریباً پانچ لاکھ نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے، جس سے معیشت کو فائدہ ہوگا۔
عمل درآمد کے ماڈلز:
ماڈل 1: (تقریباً 10 ہزار ہاؤسنگ یونٹس)
یہ ماڈل سرکاری زمین پر ایکویٹی بیسڈ لینڈ شیئرنگ کے تحت مکانات اور اپارٹمنٹس کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے۔ڈیولپرز سرکاری زمین پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مکانات کی تعمیر کے ذمہ دار ہوں گے۔
بورڈ منتخب شدہ مقامات کے لیے ابتدائی لینڈ یوز پلان فراہم کرے گا جس پر مقابلہ جاتی بولی کے ذریعے عمل درآمد ہوگا۔
ڈیولپرز بنیادی ڈھانچے کی تمام لاگت خود برداشت کریں گے جبکہ حکومت اس زمین پر کسی بھی قسم کی سبسڈی فراہم نہیں کرے گی۔
مکانات کی قیمت اور قسطوں کی تفصیلات حکومت طے کرے گی۔زمین کا لے آؤٹ پلان گورننگ باڈی کی منظوری سے تیار ہوگا۔
ماڈل 2: (تقریباً 20ہزار ہاؤسنگ یونٹس)
یہ ماڈل پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیمز میں 20فیصد یا اس سے زائد رقبے کو کم لاگت مکانات کے لیے مختص کرنے پر مشتمل ہے۔
ڈیولپرز اپنی پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیمز کے لیے قوانین 2020 کے تحت منظوری حاصل کریں گے۔حکومت منظوری کے عمل کو ایک ونڈو آپریشن کے ذریعے آسان بنائے گی۔
مختص شدہ مکانات کی قیمت، سائز اور ڈیزائن بورڈ طے کرے گا۔الاٹی کو پہلے ایک مقررہ رقم بطور ڈاؤن پیمنٹ ادا کرنی ہوگی، جو ایک اسکرو اکاؤنٹ میں جمع ہوگی۔
حکومت ہر الاٹی کو 10 لاکھ روپے کی سبسڈی دے گی، جس کے بعد ڈیولپر مکان کا قبضہ الاٹی کو دے گا۔
بقایا رقم الاٹی پانچ سال یا طے کردہ مدت میں قسطوں میں ادا کرے گا۔مکانات کی تعمیر کی نگرانی کرے گا، جبکہ ڈیولپر کو ادائیگیاں طے شدہ سنگ میل کے مطابق اسکرو اکاؤنٹ سے کی جائیں گی۔
ماڈل 3: (تقریباً 70ہزار بلاسود قرضے)
اس ماڈل کے تحت مستحق افراد کو گھر بنانے کے لیے بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے ایک ریوالونگ فنڈ قائم کیا جائے گا۔
درخواست دہندہ کا پنجاب کا رہائشی ہونا ضروری ہے اور اس کے پاس شہری علاقوں میں 5 مرلہ یا دیہی علاقوں میں 10 مرلہ تک کا رہائشی پلاٹ ہونا چاہیے۔
بلاسود قرضہ حاصل کرنے کے لیے درخواست اے سی اے جی کی ویب سائٹ پر آن لائن دی جا سکتی ہے: www.acag.punjab.gov.pk
زیادہ سے زیادہ قرضہ 15 لاکھ روپے تک ہوگا۔قرضہ 7 سال کی مدت میں آسان ماہانہ اقساط میں واپس کرنا ہوگا۔
رقم مرحلہ وار اقساط میں دی جائے گی۔
حکومت پنجاب آپریشنل اخراجات اور سیلز ٹیکس بھی برداشت کرے گی۔یہ منصوبہ نہ صرف کم آمدنی والے افراد کو ان کا ذاتی گھر فراہم کرے گا بلکہ معیشت اور روزگار کے مواقع میں بھی نمایاں بہتری لائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *