نیشنل پارٹی کا بلوچستان کی معدنی اراضی کی غیر بلوچستانیوں کو الاٹ یا لیز پر دینے کیخلاف احتجاج کا اعلان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کی صوبائی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس صوبائی صدر اسلم بلوچ کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں لکپاس ٹنل پر قائم ایف سی چیک پوسٹ کے فوری خاتمے، اینٹی سمگلنگ چیک پوسٹوں کو بارڈر سے 10 کلومیٹر تک محدود کرنے اور بلوچستان کی معدنی اراضی غیر بلوچستانیوں کو الاٹ یا لیز پر دینے کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لکپاس ٹنل پر قائم ایف سی چیک پوسٹ کی وجہ سے مسافروں، مریضوں، خواتین اور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ ٹریفک اکثر 6 گھنٹے تک معطل رہتی ہے۔ اس کے خاتمے کے لیے ٹرانسپورٹرز، عوام، طلبہ، اور زمینداروں کے ساتھ مل کر دھرنا دیا جائے گا۔اینٹی سمگلنگ کے نام پر بلوچستان میں جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کرکے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے، اس لیے چیک پوسٹوں کو بارڈر سے 10 کلومیٹر تک محدود رکھنے کے لیے احتجاجی مظاہرے اور جلسے کیے جائیں گے۔علاوہ ازیں، چاغی سمیت بلوچستان بھر میں غیر بلوچستانیوں کو زمینوں کی الاٹمنٹ یا معدنی اراضی لیز پر دینے کے خلاف آگاہی مہم چلانے اور احتجاجی مظاہروں کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی صدر نے میر خورشید رند اور فدا بلیدی کو خصوصی کوٹہ پر ورکنگ کمیٹی کا رکن نامزد کیا۔نیشنل پارٹی کی جانب سے 9 مارچ کو پارٹی رہنما جہانگیر بلوچ کی برسی کے موقع پر تعزیتی ریفرنسز جبکہ 8 مارچ کو عالمی یومِ خواتین منانے کا بھی اعلان کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *