یواے ای نے سعودی عرب کو نہ کر دی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مسلسل بڑھتی ہوئی کشیدگی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)متحدہ عرب امارات نے ایک بار پھر روایت توڑ کر اپنے پڑوسی اور علاقائی طاقت سعودی عرب کو چیلنج کیا ہے۔بی بی سی اردو کے مطابق تیل کی پیداوار میں نمایاں ممالک کی تنظیم اوپیک کی ایک میٹنگ اوپیک پلس کے دوران ابو ظہبی نے سعودی عرب اور روس کی اس پیشکش کو مسترد کیا جس میں سنہ 2022 کے اواخر تک تیل کی پیداوار کم کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ یہ اختلاف عوامی سطح پر غیر معمولی انداز میں بیان کیا گیا اور اس پیشکش کو ‘متحدہ عرب امارات سے ناانصافی قرار دیا گیا۔اس دوران
سعودی عرب نے نئی ایئر لائن متعارف کرانے کا اعلان کیا جو اماراتی ایئر لائن ایمریٹس کا مقابلہ کرے گی جبکہ سعودی شہریوں پر متحدہ عرب امارات جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔بی بی سی کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے خلیجی ممالک کے لیے نئے برآمدی قوانین کے اعلان کو متحدہ عرب امارات کے مفاد کے لیے بڑا دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسے دونوں ملکوں میں تناؤ کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔علاقائی اتحادیوں کے درمیان یہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں پیدا ہوئی ہے کہ جب دونوں قطر سے اپنے تعلقات بحال کرنے جا رہے ہیں۔ قطر اور سعودی عرب میں اختلافات کے بعد متحدہ عرب امارات کے بھی قطر سے تعلقات خراب ہوئے تھے۔سعودی عرب نے تیل کی سپلائی کو محدود کرنے کی پیشکش کی جس کی متحدہ عرب امارات نے مخالفت کی۔ سعودی عرب نے ‘سمجھوتے اور سمجھداری سےفیصلے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کی پیشکش پر ‘ایک ملک کے علاوہ تمام اراکین متفق ہیں۔