پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرکاری سطح پر براہ راست تجارت بحال

کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست تجارت کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں سے معطل تجارتی راستے بحال ہونے لگے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق شیخ حسینہ کے وزارتِ عظمیٰ سے ہٹنے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنے لگی بنگلہ دیشی عبوری حکومت کی جانب سے پاکستان سے تعلقات میں بہتری کے لیے مفاہمت کی پیشکش کے بعد بنگلہ دیش کے ساتھ تجارتی تعلقات میں بحالی کا سفر شروع ہوگیا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 1971 کی علیحدگی کے بعد پہلی بار سرکاری سطح پر براہ راست تجارت بحال ہوگئی، پورٹ قاسم سے پہلی سرکاری سطح پر منظور شدہ تجارتی کھیپ روانہ کردیا گیا۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش نے پاکستان سے 50 ہزار ٹن چاول خریدنے کا معاہدہ کیا، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے بنگلہ دیش کو چاول کی برآمد کا معاہدہ فروری کے اوائل میں طے پایا۔ چاول کی برآمد دو مراحل میں ہوگی جس کی پہلی 25 ہزار ٹن کی کھیپ روانہ کردیا گیا۔
دوسری کھیپ کی روانگی کا شیڈول بھی طے، مارچ کے اوائل میں بنگلہ دیش روانہ کی جائے گی، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا جہاز پہلی دفعہ بنگلہ دیشی بندرگاہ پر سرکاری کارگو لے کر لنگر انداز ہوگا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست شپنگ روٹس کے قیام سے تجارتی تعلقات میں مزید وسعت کا امکان ہے۔ بنگلہ دیش کی عوام نے بھی پاکستانی چاول کی برآمد سے دوطرفہ تجارت میں نئی راہیں کھلنے کی امید ظاہر کی۔
پاکستانی چاول کی برآمد سے بنگلہ دیش میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ بڑھنے کی توقع ہے، دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر تجارتی تعلقات کی بحالی، خطے میں معاشی استحکام کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نئی تجارتی راہیں کھلنے سے مستقبل میں مزید معاہدوں کی توقع ہے، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کی بحالی جنوبی ایشیا میں معاشی ترقی کے لیے اہم قدم ثابت ہوگا۔