اسلام آباد ہائیکورٹ کا 8افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم،سیکرٹری داخلہ سے حلفی بیان طلب

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)شہری فیضان کی بازیابی کے بعد فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیخلاف کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے8افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا، عدالت نے کہاکہ سیکرٹری داخلہ بیان حلفی جمع کرائیں اور نام شامل کرنے کے حقائق سامنے رکھیں، سیکرٹری داخلہ ایک ہفتے میں کابینہ سب کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کریں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں شہری فیضان کی بازیابی کے بعد فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،عدالتی حکم پر سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا عدالت میں پیش ہو ئے،عدالت نے کہا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا کوئی ورکنگ پیپر پیش نہیں کیاگیا، سیکرٹری داخلہ بیان حلفی جمع کرائیں اور نام شامل کرنے کے حقائق سامنے رکھیں،جسٹس بابرستار نے کہاکہ سیکرٹری داخلہ ایک ہفتے میں کابینہ سب کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کریں۔
عدالت نے کہاکہ سیکرٹری صاحب!13سال کے بچے کا نام بھی شامل کیا گیا ، یہ کیا ہو رہا ہے،سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ معذرت خواہ ہوں میں اس معاملے کو دیکھ لیتا ہوں،عدالت نے کہا کہ معذرت کی بات نہیں، کوئی آپ کے بچے کا نام بھیجے گا تو آپ شامل کردیں گے؟جسٹس بابرستار نے کہاکہ کسی کی ماں اور بچوں کا نام ای سی ایل میں ڈالیں گے؟عدالت نے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب!کیا آپ کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیں،عدالت نے استفسار کیا کہ کتنے کیسز التوا کا شکار ہیں،جسٹس بابرستار نے کہاکہ کوئی ورکنگ پیپرتو ہوگاجس کے تحت نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، عدالت نے کہاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پوچھا نہیں یہ سب کیا ہورہا ہے؟بیان حلفی جمع کرائیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیدیا، عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔