آپ نے کہا فوج عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتی، اب کہہ رہے ہیں فوج اپنے لوگوں تک یہ اختیار استعمال کر سکتی ہے، سویلین پر نہیں،جسٹس محمد علی مظہر

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پرسماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ نے کہا فوج عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتی، اب کہہ رہے ہیں فوج اپنے لوگوں تک یہ اختیار استعمال کر سکتی ہے، سویلین پر نہیں،عزیر بھنڈاری نے کہا کہ آرٹیکل8(3)کے تحت آرمڈ فورسز کے لوگوں کو بنیادی حقوق حاصل نہیں،جسٹس منیب اختر نے تفصیلی فیصلے میں یہی بات کی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہاکہ ملزم کے سٹیٹس کو مدنظررکھ کر فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہوگا، دیکھنا ہوگا ملزم آرمڈفورسز سے تعلق رکھتا ہے یا سویلین ہے،امریکی عدالت نے ملزم کے سٹیٹس کو دیکھ کر ٹراءل کا فیصلہ دیا، جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ گٹھ جوڑ ثابت ہونے پر سویلین کا ٹراءل ہو سکتا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپ نے کہا فوج عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکتی، اب کہہ رہے ہیں فوج اپنے لوگوں تک یہ اختیار استعمال کر سکتی ہے، سویلین پر نہیں،عزیر بھنڈاری نے کہا کہ آرٹیکل8(3)کے تحت آرمڈ فورسز کے لوگوں کو بنیادی حقوق حاصل نہیں،جسٹس منیب اختر نے تفصیلی فیصلے میں یہی بات کی۔