مصطفی قتل کیس؛ پولیس نے پیشی پر ملزم ارمغان کی والدہ کو کس چیز سے روکا؟
سکیورٹی رسک کی وجہ سے افسران بالا نے ملاقات سے منع کیا ہے، پولیس اہلکاروں کی ملزم کی والدہ کو ہدایت

کراچی(قدرت روزنامہ)مصطفی قتل کیس کے ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا گیا، جہاں ملزم ارمغان کی والدہ نے اس سے ملنے کی کوشش کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مصطفی عامر قتل کیس کی سماعت سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی، جہاں پولیس نے ملزمان ارمغان اور شیراز کو پیش کیا۔
عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر ملزم ارمغان کی والدہ نے اس سے ملنے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے ملزم کی والدہ کو ملنے سے روک دیا اور ہدایت کی کہ سکیورٹی رسک کی وجہ سے افسران بالا نے ملاقات سے منع کیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیفنس سے 6 جنوری کو اغوا کے بعد بے دردی سے قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے والدین نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں کسی نے رابطہ تک نہیں کیا، اگر انصاف نہ ملا تو بھوک ہڑتال کریں گے۔
مقتول مصطفیٰ کے والدین نے وزیر اعظم پاکستان ، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں انصاف کی فراہمی میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔
علاوہ ازیں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے پر وزیر داخلہ سندھ کے خط کی روشنی میں ہائیکورٹ نے جج کے اختیارات ختم کردیے۔