وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں،حاجی ولی نورزئی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود حاجی ولی محمد نورزئی کی زیر صدارت جمعہ کو بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کے بورڈ کا 22 واں اجلاس منعقد ہوا اجلاس سیکرٹری سماجی بہبود عصمت اللہ قریش، ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود قربان علی مگسی، ایڈیشنل سیکرٹری وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ فخر الدین و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرطان/کینسر، امراض قلب، امپلانٹ/ لیمب سیونگ ٹریٹمنٹ، گردوں کے آخری اسٹیج و ڈائیلاسز، یرقان، جگر کی پیوندکاری، تھیلیسیمیا کے علاؤہ کلیر امپلانٹ سمیت بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کے تحت آنے والے بیماریوں کے 277 کیسز کا جائزہ لیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل سماجی بہبود قربان علی مگسی نے اجلاس میں پچھلے بورڈ میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق بریفنگ دی اور بتایا کہ 21 ویں بورڈ میں 377 کیسز منظور ہوئے جن پر لاگت 668 ملین روپے تھی ان کیسز میں 102 مریضوں کے کیسز کو دیگر صوبوں کو ریفر ہوئی جن پر 178 ملین روپے کی لاگت آئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کے تحت اب تک 3740 مریضوں کا علاج ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کے تحت مختلف بیماریوں کے علاج کیلئے آنے والے درخواستوں سے متعلق ٹیکنیکل کمیٹی کا قیام عمل لایا گیا ہے جس کا چیئرمین ڈی جی سماجی بہبود ہے وہ تعین کریگی کہ کونسا کیس باہر کے صوبوں میں کونسے ہسپتال بھیجی جائے گی۔ بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں 885 مریضوں سینار ہسپتال میں 1648 مریضوں کا علاج کیا گیا اور ان ہسپتالوں کے بقایاجات 17 ملین روپے ہیں جو پچھلے بورڈ کے میٹنگز میں ہیں۔ میڈیسن کی مد بقایاجات 187 ملین روپے ہیں اور دیگر صوبوں کے ہسپتالوں کی بقایا جات جن میں اخراجات 3093 ہیں ادائیگی 2911 ہوئی بقایاجات 182 ملین روپے ہیں اس سلسلے میں کمیٹی بنانے کی منظوری دیدی۔بورڈ نے 7 کیسز منتقلی کے علاؤہ بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کے پینل ہسپتالوں کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر نظر ثانی کی منظوری لی گئی۔ اجلاس میں بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کیلئے ایس او پیز بنانے کے حوالے سے تمام بورڈ ممبران سے ایک ہفتے میں تجاویز طلب کرلیں۔انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ اب تک 277 نئے کیسز کی درخواستیں موصول ہوئی ہے جن پر 868 ملین روپے لاگت آئے گی بورڈ نے نئے کیسز کی منظوری دیدی۔ بورڈ کے چیئرمین حاجی ولی محمد نورزئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری اپنی بیٹی کا علاج میں نے کوئٹہ میں کرایا ہے ڈاکٹرز کے مسائل سے آگاہ ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے عوامی انڈومنٹ فنڈ سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی ہے وہ آن بورڈ ہے، ٹیکنیکل کمیٹی کا قیام ضرورت کو دیکھتے ہوئے عمل میں لایا ہے۔ ایسے کیسز جن کا علاج کوئٹہ میں ممکن ہے انہیں ٹیکنیکل کمیٹی کے ذریعے کوئٹہ کے ہسپتالوں میں علاج و معالجہ فراہم کی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ غریب لوگوں کیلئے ایک ذریعہ بننے کا موقع دیا ہے ہمیں لوگوں کی مدد کیلئے آگے آنا چاہیے۔ حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا کہ بورڈ کا اجلاس ہر ماہ منعقد کیا جائے گا تاکہ مریضوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے انڈومنٹ فنڈ سے متعلق بات کی ہے انہوں نے بھی 50 کروڑ کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی عوامی انڈومنٹ فنڈ کو فعال بنا رہے ہیں۔ بورڈ ممبران سے گزارش ہے کہ وہ ایس او پیز کیلئے بہترین تجاویز دیں تاکہ اس کو پورے ملک کیلئے ایک مثال بنا سکے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق محکمہ سماجی بہبود کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ غریب عوام کیلئے بہترین منصوبہ ہے تاکہ وہ اپنے وہ اپنے پیاروں کا علاج کر سکے۔