پی ٹی آئی اور اس کے دیہاڑی داروں کو پنجاب کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی: عظمٰی بخاری

لاہور (قدرت روزنامہ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس کے دیہاڑی داروں کو پنجاب کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔ایک سال کے دور حکومت میں ایک منصوبہ ایسا نہیں جو نامکمل ہو۔ ان کے دور حکومت میں “پنکی” اور “گوگی” کے نام رشوت کا بازار گرم تھا۔ مہاتما کے دور میں ہر عہدے کا ریٹ فکس تھا، تقرریاں و تبادلے پیسے لے کر کئے جاتے تھے۔وسیم اکرم پلس کو اپنا تعارف کرانے کیلئے شہبازشریف کے نام کا سہارا لینا پڑتا تھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں کیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت کی شاندار کارکردگی بعض لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب حکومت کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے، اور ایک بھی منصوبہ ادھورا نہیں۔ حکومت نے ہر منصوبے پر عملی اقدامات کیے ہیں اور ہر منصوبے کا اعلان کرنے کے لیے دروازے پر دستک دینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ایک مخصوص سیاسی جماعت کو پنجاب حکومت کی کارکردگی سے شدید مسئلہ ہے۔ عثمان بزدار کو اپنا تعارف کرانے کے لیے شہباز شریف کے نام کا سہارا لینا پڑتا تھا۔ پی ٹی آئی حکومت اپنے دور میں مریم نواز کو والد کے سامنے گرفتار کرنے میں مصروف رہی جبکہ “پنکی” اور “گوگی” کے نام پر رشوت کا بازار گرم تھا۔ پی ٹی آئی کے دور میں ہر عہدے کا ایک مقررہ ریٹ تھا اور تقرریاں اور تبادلے پیسے لے کر کیے جاتے تھے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کا دورِ حکومت سکینڈلز سے بھرا ہوا تھا۔ ان کے منصوبوں کا کوئی حقیقی ریکارڈ موجود نہیں اور یہ صرف سوشل میڈیا تک محدود تھے۔ ان کے قائدین کے لیے “مہاتما” کا لقب استعمال ہوتا تھا، اور خود “مہاتما” نے کہا تھا کہ عثمان بزدار کو اپنی کارکردگی اشتہارات کے ذریعے دکھانی پڑتی ہے۔ تحریک انصاف کے اشتہارات میں بڑے منصوبے صرف کاغذوں تک محدود تھے۔ ان کے دور میں تبدیلی کا نعرہ، 50 ہزار گھروں اور لاکھوں نوکریوں کے اشتہارات تو چھاپے گئے، مگر عملاً کچھ نہ کیا۔ عثمان بزدار کے دور میں نااہل افراد کے پاس عوامی خدمت کے لیے وقت نہیں تھا کیونکہ وہ اپنی مصروفیات میں الجھے رہے۔
عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے حالیہ پروپیگنڈے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دو دن سے ایک مہم چلائی جا رہی ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے منصوبے دراصل پی ٹی آئی کے ہیں اور تختی مریم نواز کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈائیلسز پروگرام عثمان بزدار کا نہیں بلکہ شہباز شریف نے شروع کیا تھا اور اب وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پروگرام کے لیے 10 لاکھ روپے مختص کر دیئے ہیں۔ ایئر ایمبولینس کے نعرے پرویز الٰہی اور عثمان بزدار کے دور میں بھی لگائے گئے، مگر عملی طور پر یہ منصوبہ مریم نواز کی حکومت کے پہلے چھ ماہ میں مکمل ہوا۔ کسان کارڈ کے حوالے سے بھی بہت دعوے کیے گئے مگر تحقیقات سے ثابت ہوا کہ پی ٹی آئی کے کسی منصوبے کی کوئی تفصیل موجود نہیں تھی۔ آج کسان کارڈ کے تحت ساڑھے سات لاکھ سے زائد لوگ اربوں روپے کی خریداری کر چکے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ مریم نواز نے اپنی حکومت کے پہلے 10 ماہ میں لاہور کی سڑکوں پر 27 گرین بسیں چلائی ہیں اور آئندہ چند ماہ میں 500 مزید گرین بسیں مختلف شہروں کے لیے آ جائیں گی۔ پنجاب میں 700 نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں اور وزیراعلیٰ نے صوبے میں اسٹیٹ آف دی آرٹ بیسک ہیلتھ یونٹس (بی ایچ یوز) بھی قائم کیے ہیں۔ تحریک انصاف کو مریم نواز کی شاندار کارکردگی سے سخت تکلیف ہو رہی ہے۔ سپیڈو بس پر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلائی جا رہی ہے حالانکہ یہ منصوبہ شہباز شریف کے دور کا ہے۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو شرم آنی چاہیے کہ وہ اس منصوبے کو اپنے نام سے منسوب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز نے ایک سال میں 90 سے زائد منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں کسان کارڈ، ایئر ایمبولینس، اور “دھی رانی” جیسے عوامی فلاحی پروگرامز شامل ہیں۔ ایک سال میں 100 گھروں کی چابیاں لوگوں کو دی گئی ہیں جبکہ 10 ہزار گھر تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ انہوں نے اپنی محنت اور کارکردگی سے عوام کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی ہے۔