انڈونیشیا میں ہم جنس پرستی پر 2 نوجوانوں کو سرعام کوڑے مارے گئے

(قدرت روزنامہ) –
انڈونیشیا میں 2 نوجوانوں کو ہم جنس پرستی کا جرم ثابت ہونے پر سرِعام کوڑے مارے گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کی شرعی عدالت نے 18 اور 24 سالہ نوجوانوں کا جنسی تعلق ثابت ہونے پر مجرم قرار دیا تھا۔
عدالت نے 24 سالہ نوجوان کو 82 اور 18 سالہ نوجوان کو 77 کوڑے مارنے کا حکم دیا تھا جب کہ یہ سزا عوامی مقام پر دینے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔
جس کے بعد آج عدالت کے حکم پر ہم جنس پرست نوجوانوں کو سرِعام کوڑے مارے گئے۔ بعد ازاں مجرموں کو گھر بھیج دیا گیا۔
ان نوجوانوں کو مقامی افراد نے رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا جس کے بعد دونوں پر مقدمہ چلایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا سب سے زیادہ مسلم آبادی والا ملک ہے جہاں اکثر قوانین شریعت کے تحت نافذ کیے گئے ہیں۔
ہم جنس پرستی پر کوڑے کی سر عام سزا کے قانون پر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر اداروں نے شدید مخالفت کرتے ہوئے ایسے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔