امریکی امداد میں کمی سے عالمی صحت و سلامتی متاثر ہونے کا خطرہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے امدادی و ترقیاتی مقاصد کے لیے دیے جانے والے مالی وسائل روکے جانے سے دنیا کی صحت، سلامتی اور خوشحالی بری طرح متاثر ہو گی۔
نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا کے اس اقدام کے نتیجے میں بہت سے اہم امدادی پروگراموں پر زد پڑے گی۔ مالی وسائل کی غیرموجودگی میں ضروری امدادی کام، ترقیاقی مںصوبے، انسداد دہشتگردی کی کوششیں اور منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے اقدامات کو نقصان ہوگا۔
بحران شدت اختیار کر رہے ہیں
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہر سال دنیا بھر میں 100 ملین سے زیادہ لوگ امریکی امداد سے مستفید ہوتے رہے ہیں۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ یہ وسائل ایسے موقع پر روکے گئے ہیں جب دنیا میں بحران شدت اختیار کر رہے ہیں اور کروڑوں لوگوں کو بھوک، بیماری اور نقل مکانی کا خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اس اقدام سے دنیا بھر میں کمزور اور غیرمحفوظ لوگوں کی زندگی بری طرح متاثر ہو گی۔
لاکھوں زندگیوں کو خطرہ
امریکا کی جانب سے امدادی وسائل کی فراہمی روکے جانے سے افغانستان میں 90 لاکھ سےزیادہ لوگوں کو صحت و تحفظ کی خدمات تک رسائی نہیں رہے گی، کیونکہ اس اقدام سے سینکڑوں متحرک طبی ٹیمیں اور دیگر اہم پروگرام غیرفعال ہو جائیں گے۔
امریکا کی جانب سے امدادی وسائل روکے جانے کے باعث شمال مشرقی شام میں 25 لاکھ لوگوں کو انسانی امداد کی فراہمی بند ہو جائے گی۔ اس فیصلے کے اثرات یوکرین میں پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں جہاں 10 لاکھ لوگوں کو نقد امداد کی فراہمی روکنا پڑی ہے۔ اسی طرح جنوبی سوڈان میں سوڈانی پناہ گزینوں کے لیے جاری امدادی پروگرام بھی اس فیصلے سے متاثر ہوئے ہیں۔
انسداد منشیات کی متعدد کارروائیاں روکنا پڑیں گی
اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) نے بتایا ہے کہ امدادی وسائل کی عدم فراہمی کے باعث اسے انسداد منشیات کی متعدد کارروائیاں روکنا پڑیں گی، جن میں فینٹانائل کے بحران پر قابو پانے کے اقدامات بھی شامل ہیں جبکہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں کمی آئے گی۔
طبی پروگرام کو مالی وسائل کی فراہمی بند ہوجائے گے
سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ امریکا کے اس فیصلے سے ایچ آئی اوی/ایڈز، تپ دق، ملیریا اور ہیضے پر قابو پانے کے بہت سے پروگراموں کو مالی وسائل کی فراہمی بھی بند ہو جائے گی۔
فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ
سیکرٹری جنرل نے امریکا کی حکومت پر زور دیا کہ وہ امدادی وسائل روکنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ امریکا کے امدادی کردار میں کمی آنے کے دورس نتائج ہوں گے اور اس اقدام سے ناصرف ضرورت مند لوگوں کو نقصان ہو گا بلکہ عالمی استحکام بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *