عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج، کیا خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اب اڈیالہ جیل کے باہر ہوگا؟

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ہر حربہ استعمال کررہی ہے، لیکن انہیں کامیابی نہیں مل رہی۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے 24 نومبر 2024 کو اسلام آباد کی جانب مارچ بھی کیا تھا، تاہم وہ وفاقی دارالحکومت میں دھرنا دینے میں ناکام رہے۔
اب خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن مینا خان آفریدی نے عمران خان کی رہائی تک خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اڈیالہ جیل کے باہر بلانے کی تجویز دے دی ہے۔
اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 2 سال سے فسطائیت کا سامنا کررہے ہیں، اور اب جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔
مینا خان آفریدی نے کہاکہ حکومت عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کسی کو بھی عمران خان تک رسائی نہیں دے رہی، حتیٰ کہ ان کے ذاتی معالج کو بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کبھی ڈیل نہیں کرےگا، میری تجویز ہے کہ اب احتجاجاً خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اڈیالہ جیل کے باہر منعقد کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان کے حوصلے بلند ہیں، ہمیں اڈیالہ جیل کے باہر سیشن اس وقت تک جاری رکھنا چاہیے جب تک عمران خان کو فری ٹرائل کی سہولت نہیں ملتی اور ملاقاتیں بحال نہیں ہو جاتیں۔