ٹرمپ کا امریکا میں احتجاج کی اجازت دینے والے تعلیمی اداروں کی فنڈنگ بند کرنے کا اعلان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں احتجاج کی اجازت دینے والےکالج، اسکولوں یا یونیورسٹیوں کی تمام وفاقی فنڈنگ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
امریکا کے صدر ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غیرقانونی مظاہروں کی اجازت دینے والے تعلیمی اداروں کی فنڈنگ روک دی جائے گی۔ مظاہرین کو قید یا ان کے ملک بدر کردیا جائے گا جبکہ امریکی شہریوں کو مستقل طور پر اداروں سے نکال یا گرفتار کرلیا جائے گا۔
امریکا کے اسکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف مظاہروں کو صدر ٹرمپ شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہےہیں۔
صدرٹرمپ نے جنوری میں ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ان طلبا کو نکالنے کا حکم دیا گیا تھا جنہوں نے مظاہروں میں شرکت کی تھی۔
فلسطینیوں کی حمایت میں ایسے مظاہرے دنیا بھر میں کیے گئے تھے اور امریکا میں ایسے مظاہروں کو فرسٹ امینڈمینٹ کے ذریعےآئینی تحفظ حاصل ہے۔
امریکی انسانی حقوق کی تنظیموں کاکہنا ہے کہ غیرقانونی اقدامات پر کالجز کو بھرپور ردعمل دینا چاہیے۔یہ بھی کہ اگر کالج میں غیرقانونی مظاہرہ ہو تو اس صورت میں بھی صدر کو اختیار نہیں کہ وہ یکطرفہ اقدام کرکے وفاقی فنڈز روک دے۔
تاہم ٹرمپ انتطامیہ میں وزیرتعلیم کا دعویٰ ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم یہودی طلبا کو ایک سال سے ہراسانی کاسامنا ہے۔فلسطینیوں کی حمایت میں کیمپوں کو انہوں نے اپنے طورپر غیرقانونی ٹھہرایا ہے۔
صدر ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ غیرقانونی مظاہروں سے ان کی مراد کیا ہے تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے ٹاسک فورس قائم کی ہے جو ان 10 یونیورسٹیوں کا دورہ کرے گی جہاں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے کیے جاتے رہے ہیں۔