اس کے نتیجے میں یہ جوڑوں میں کرسٹل کی شکل میں جمنے لگتا ہے جس سے جوڑوں میں درد ہونے لگتا ہے . درحقیقت عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیاں بھی کمزور ہونے لگتی ہیں جس کے باعث جوڑوں کا درد لوگوں کو اپنا شکار بنالیتا ہے تاہم اس میں کمی لانا یا بچنا اتنا بھی مشکل کام نہیں . اگر تو آپ اس کے شکار ہیں تو چند غذائیں ایسی ہیں جن کا استعمال ورم میں کمی لاتا ہے اور دیگر مسائل سے بھی ریلیف مل سکتا ہے . تو ایسی ہی چند بہترین غذاؤں کے بارے میں جان لیں جو جوڑوں کے مسائل میں کمی یا نجات میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں . مچھلی شٹر اسٹاک فوٹو چربی والی مچھلیوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو ورم کش اثرات سے لیس فیٹی ایسڈز ہیں . 33 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں انہیں ہر ہفتے 4 بار چربی والی مچھلی، بغیر چربی والی مچھلی یا گوشت کا استعمال کرایا گیا . 8 ہفتوں بعد دریافت کیا گیا کہ چربی والی مچھلی کھانے والے افراد میں ایسے مخصوص مرکبات کی سطح کم ہوگئی جن کو ورم سے منسلک کیا جاتا ہے . اسی طرح 17 تحقیقی رپورٹس کے ایک تجزیے میں دریافت کیا گیا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سپلیمنٹس سے جوڑوں کی تکلیف، صبح کے وقت ہونے والی اکڑن میں نمایاں کمی آتی ہے . ایک ٹیسٹ ٹیوب تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے متعدد ورم کا باعث بننے والے عناصر کی سطح کم ہوتی ہے جو جوڑوں کے امراض کا باعث بنتے ہیں . مچھلی وٹامن ڈی کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے جس کی کمی بھی جوڑوں کے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے . لہسن شٹر اسٹاک فوٹو یقین کرنا مشکل ہوگا مگر لہسن متعدد طبی فوائد جسم کو فراہم کرتی ہے . کچھ ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ لہسن اور اس میں موجود مرکبات اور اجزا امراض قلب اور ڈیمینشیا کا خطرہ کم کرسکتتے ہیں . مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کی ورم کش خصوصیات جوڑوں کے امراض کی علامات میں کمی لانے میں بھی مدد فراہم کرسکتی ہیں . درحقیقت کچھ تحقیقی رپورٹس میں ثابت کیا گیا کہ لہسن سے ایسے مخصوص مدافعتی خلیات کے افعال بہتر ہوتے ہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں . ایک ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ زیادہ لہسن جزوبدن بناتے ہیں، ان میں کولہے کے جوڑوں کے بھربھرے پن کا خطرہ کم ہوتا ہے . ایک اور ٹیسٹ ٹیوب تحقیق میں ثابت ہوا کہ لہسن میں موجود مخصوص مرکبات جوڑوں کے امراض کا باعث سمجھے جانے والے عناصر کی سطح کم کرتے ہیں . تو غذا میں لہسن کا اضافہ جوڑوں کے مسائل اور مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے . ادرک شٹر اسٹاک فوٹو ادرک بھی جوڑوں کے مسائل میں کمی لانے میں مددگار ہے . ایک تحقیق میں ادرک کے ایکسٹریکٹ کے اثرات کا تجزیہ جوڑوں کے امراض کے شکار 261 افراد پر کیا گیا اور دریافت ہوا کہ 6 ہفتے میں 63 فیصد افراد کی تکلیف میں کمی آئی . ایک ٹیسٹ ٹیوب تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ادرک اور اس کے اجزا ایسے مواد کو بننے سے روکتے ہیں جو جسم میں ورم کا باعث بنتے ہیں . ادرک کا کسی بھی شکل میں استعمال ورم میں کمی کے ساتھ ساتھ جوڑوں کے امراض کی علامات میں ریلیف فراہم کرسکتا ہے . اخروٹ شٹر اسٹاک فوٹو اخروٹ ایسے مفید غذائی اجزا سے بھرپور گری ہے جو جوڑوں کے امراض کا باعث بننے والے ورم میں کمی لانے میں ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوتی ہے . 13 تحقیقی رپورٹس کے ایک تجزیے میں ثابت ہوا کہ اخروٹ کھانا ورم میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے . اخروٹ میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جوڑوں کے امراض میں کمی لانے میں موثر ہے . 90 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں جوڑوں کے امراض کے شکار رضاکاروں کو اومیگا تھری فیٹیس ایڈز کے سپلیمنٹس یا زیتون کے تیل کا استعمال کرایا گیا . نتائج سے معلوم ہوا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز والے گروپ میں تکلیف نمایاں حد تک کم ہوئی . تاہم زیادہ تر تحقیقی رپورٹس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز پر توجہ دی گئی ہے، اخروٹ کھانے سے مرتب ہونے والے اثرات پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے . . .
(قدرت روزنامہ)جوڑوں کا درد بہت تکلیف دہ ہوتا ہے اور اسے تمام امراض کی جڑ بھی قرار دیا جاتا ہے جو کہ کسی بھی عمر کے فرد کو اپنا شکار بنا سکتا ہے .
عام طور پر یہ مرض خون میں یورک ایسڈ جمنے کے نتیجے میں ہوتا ہے، یہ یورک ایسڈ جسمانی پراسیس کے نتیجے میں خارج ہوتا ہے اور عام طورپر خون میں تحلیل ہوکر گردوں کے راستے پیشاب کے ذریعے نکل جاتا ہے مگر جب جسم اس کی زیادہ مقدار بننے لگے تو گردے اس سے نجات پانے میں ناکام رہتے ہیں .
متعلقہ خبریں