امریکی صدر کا افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف تعاون پر پاکستان سے اظہار تشکر

واشنگٹن (قدرت روزنامہ)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشتگردی کے خلاف تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلے طویل ترین خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ انتہاپسند دہشتگردی کے خلاف ہیں، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہےکہ افغانستان میں دہشتگری کا بڑا ذمہ دارپکڑاگیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طورپر شکریہ اداکرتا ہوں، ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا، افغانستان میں امریکیوں کو ہلاک کرنے والا اس وقت امریکا لایا جارہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرسکے۔
اس موقع پر امریکی صدر نے افغانستان سے انخلا کو انتہائی شرمناک بھی قرار دیا۔ امریکی صدر نے کانگریس سے تاریخ کا طویل ترین خطاب کیا، ان کے خطاب کا دورانیہ ایک گھنٹہ 39 منٹ اور 31 سیکنڈ تھا جبکہ اس سے قبل 1993 میں صدر کلنٹن نے ایک گھنٹہ 5 منٹ تقریر کی تھی۔مغربی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہےکہ پاکستان نے سی آئی اے کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر داعش کےکمانڈر کو گرفتار کرلیا جو 2021 میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلا کے موقع پر کی گئی بھیانک دہشتگردی کی سازش میں ملوث تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق 2021 میں کابل ائیرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشتگردی کے اس واقعے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔
خبرایجنسی کے مطابق محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طورپر اس دہشتگردی کی سازش کی تھی، وہ دہشتگرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور اب اسے پاکستان سے امریکا لایا جارہا ہے جسے بدھ کو ہی امریکا لایاجائےگا۔ امریکی اہلکار نے خبرایجنسی کو بتایا کہ 26 اگست کو دہشتگردی کی اس واردات کا شریف اللہ ہی ماسٹرمائنڈ ہے۔