بھارت میں ’پاکستانی‘ کہہ کر بزرگ امام پر بہیمانہ تشدد، وائرل ویڈیو


گجرات (قدرت روزنامہ)بھارت کی ریاست گجرات میں ایک بزرگ امام مسجد کو ایک ٹرین میں بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جہاں حملہ آوروں نے انہیں جھوٹا الزام لگا کر ’پاکستانی‘ قرار دیا اور تشدد کیا۔
رپورٹس کے مطابق متاثرہ امام قرآن کریم کی تلاوت کر رہے تھے جب حملہ آوروں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس میں بزرگ امام کو بے رحمی سے مارا پیٹا اور ذلیل کیا جا رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متاثرہ شخص راجستھان کے شہر گنگاپور میں ایک مدرسے کے ڈائریکٹر ہیں اور مدرسے کے مالی معاملات کے لیے چندہ جمع کرنے انکلیشور جا رہے تھے۔
حملہ آوروں نے امام پر ایک خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا تاہم ریلوے حکام نے ان الزامات کی تصدیق نہیں کی۔
متاثرہ شخص کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ جیسے ہی وہ ٹرین میں سوار ہوئے، کچھ افراد نے انہیں گالیاں دینا اور اسلام مخالف جملے کسنا شروع کر دیے۔ وہ لوگ بار بار انہیں اشتعال دلانے کی کوشش کرتے رہے۔
اس دوران ایک خاتون نے مبینہ طور پر مولانا کو “پاکستانی” کہا، جس کے بعد صورتحال مزید بگڑ گئی۔ ٹی ٹی نے امام کو دروازے کے قریب بلایا، جہاں دو مردوں اور ایک خاتون نے انہیں بار بار تھپڑ مارے۔
حکام نے حملہ آوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جس پر بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔