سات گھنٹے سے کم یا زیادہ سونا صحت سے متعلق پریشان کن خطرات کی علامت ہے:تحقیق

لاہور(قدرت روزنامہ )کیا آپ صبح جاگنے کے بعد بھی بستر پر پڑے رہنا پسند کرتے ہیں یا آپ کو بہت کم نیند کے باعث باقاعدگی سے تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے؟ ایک تحقیق کے مطابق نیند کی ایک عام عادت الزائمر کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق اس حوالے سے یونیورسٹی آف واروک کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بستر پر لیٹ کر کافی گھنٹوں تک آنکھ بند کئے لیٹنا اور کروٹیں بدلنا دراصل طویل المدتی صحت کےلئے اہم ہے۔
سائنسدانوں نے حالیہ تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بالغوں کو روزانہ رات کو تقریباً سات گھنٹے تک ضرور سونا چاہئے۔ محققین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سات گھنٹے سے زیادہ یا کم سونا لوگوں کو صحت سے متعلق پریشان کن مسائل اور خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق جو لوگ سات گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیں انھیں دماغی بیماریوں اور اسکی صلاحیت میں کمی کے ساتھ الزائمر (بھولنے اور ذہنی صحت کی بیماری) لاحق ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
جبکہ مسلسل سات گھنٹے سے کم سونے سے بھی ذہنی صحت پر مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں کیونکہ مختصر نیند سے ڈپریشن، امراض قلب اور موٹاپے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کی یہ تحقیق اور اسکے نتائج نیچر مینٹل ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے اور اس میں نیند اور صحت بالخصوص ذہنی صحت کے درمیان تعلق کا احاطہ کیا گیا۔
یونیورسٹی آف واروک کے سکول آف کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر جیانگ فینگ فینگ نے اس تحقیق کی سربراہی کی، محققین نے اس دوران برطانیہ کے 38 سے 73 سال کی عمر کے درمیان کے تقریباً پانچ لاکھ افراد کی نیند کے اعداد و شمار کا تجزیہ کرکے مذکورہ نتائج اخذ کئے۔