ناشتے میں 50 گرام اخروٹ کھانے سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟ نوجوانوں پر ہونے والی نئی تحقیق میں دلچسپ انکشاف

لندن (قدرت روزنامہ) حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ناشتے میں اخروٹ کا استعمال دن بھر دماغی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یونیورسٹی آف ریڈنگ کے محققین کی ایک نئی تحقیق کے مطابق ناشتے میں 50 گرام اخروٹ کو میوزلی اور دہی کے ساتھ شامل کرنے سے دن بھر ردعمل کی رفتار تیز ہوتی ہے اور یادداشت میں بہتری آتی ہے، جبکہ ایسا ناشتہ جس میں اخروٹ شامل نہ ہو یہ فوائد فراہم نہیں کرتا۔

یہ تحقیق فوڈ اینڈ فنکشن جریدے میں شائع ہوئی ہے اور اس میں 18 سے 30 سال کی عمر کے 32 صحت مند نوجوانوں کو شامل کیا گیا۔ ہر شریک نے مختلف دنوں میں دونوں قسم کے ناشتوں کا استعمال کیا اور اس کے بعد چھ گھنٹے تک ان کے دماغی افعال کا تجزیہ کیا گیا۔

یونیورسٹی آف ریڈنگ کی پروفیسر کلیئر ولیمز، جو اس تحقیق کی سربراہی کر رہی تھیں، نے کہا کہ یہ تحقیق اخروٹ کو دماغ کے لیے مفید غذا کے طور پر مزید مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ناشتے میں اخروٹ شامل کرنا نوجوانوں کو ذہنی کارکردگی میں بہتری پیدا کرسکتا ہے۔ سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ غذا میں اس معمولی تبدیلی کے ذریعے دماغی صلاحیت میں واضح فرق دیکھا گیا۔”

این ڈی ٹی وی کے مطابق اخروٹ میں موجود غذائی اجزاء اومیگا-3 الفا-لینولینک ایسڈ (اے ایل اے)، پروٹین، اور دیگر نباتاتی مرکبات دماغی کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں۔ اخروٹ واحد گری دار میوہ ہے جو بھرپور مقدار میں اومیگا-3 اے ایل اے فراہم کرتا ہے، جو دل اور دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، اخروٹ میں 4 گرام پودوں پر مبنی پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں، جو اسے ایک مکمل غذا بناتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *