کہتے تھے آر یاپارہوگا، آر یاپار کرتے کرتے پاﺅں پکڑنے پر آگئے،بلاول بھٹو ایک بار پھر ن لیگ پر برس پڑے
ان کا کہنا تھا کہ کیاآپ کشمیرمیں بھی کٹھ پتلی حکومت چاہتے ہیں؟،کٹھ پتلی وزیر اعظم نے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا ہے، پاکستان میں مہنگائی کی بنگلہ دیش اور بھارت سے بھی زیادہ ہے، بجٹ میں تنخواہیں،پنشن نہ بڑھاکرعوام کومزیدتکلیف دی گئی،کٹھ پتلی پورے ملک کا خون چوس رہا ہے، 50لاکھ گھر بنانے والوں نے لوگوں سے چھت چھین لی،ہم نے 3 سال سے اس کٹھ پتلی کامقابلہ کیا . پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے پہلے دن ان کوسلیکٹڈکانام دلوایاتھا،وزیراعظم اتنے نااہل ہیں کہ سلیکٹڈکانام دینے پربھی ڈیسک بجاتے رہے،وزیراعظم میری تقریرکے دوران کبھی دوبارہ نظرنہیں آئے، کشمیرکاسوداکرنے کی کسی کواجازت نہیں دیں گے،کشمیرمیں تاریخ کابدترین ظلم ہورہاہے اورکٹھ پتلی خاموش ہے، مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وجبرناقابل برداشت ہے،مودی کومنہ توڑجواب یہ دیاکہ کشمیرہائی وے کو سری نگرکانام دے گیا،ہم مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کو تیار ہیں،کشمیر ی حکم کریں کے کل جنگ کرنی ہے تو ہم بھارت سے کل جنگ کریں گے . بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ سلیکٹڈکوبھگانے کیلئے سب کوایک ہوناپڑےگا،عمرا ن خان میں دم ہے تو آزاد کشمیر کا نقشہ بدل کر دکھائیں . ہم کسی بھی نہاری یا حلوہ کھانے والے اتحاد میں شامل نہیں ہوںگے ، بجٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے نمبر ز پورے تھے، ہم آصف زرداری کو ہسپتا ل سے اور خورشید شاہ کو جیل سے لائے، مگر پی ڈی ایم والے اسمبلی سے غائب ہوگئے،فضل الرحمان کو چاہیے تھا کہ بجٹ اجلاس میں غائب ہونے والوں کو نوٹس بھیجتے . . .