حکومت کا سولرنیٹ میٹرنگ ریٹس میں کمی کا فیصلہ نقصان دہ قرار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت نے پہلے خود ہی سولرانرجی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے نیٹ میٹرنگ کے ذریعے عوام کو اس جانب راغب کیا اور اب خود ہی نیشنل گرڈ کو بچانے کے لیے یوٹرن لے کر سولر نیٹ میٹرنگ ریٹس کومعقول بنانے کے نام پرکمی کا فیصلہ کرلیا۔ سمری منظوری کے لیے ای سی سی کو بھیجی جائے گی۔ وزیر توانائی اویس لغاری کے مطابق مقصد نیشنل گرڈ میں موجود صارفین پر بوجھ کم کرنا ہے۔
ن لیگ کی حکومت نے گزشتہ دور میں گرین انرجی انشیٹو کے تحت سولر نیٹ میٹرنگ کا آغاز کیا۔ دوسرے دور میں انہی صارفین کونیشنل گرڈ پر بوجھ سمجھ کر اُن کی سرمایہ کاری کے گلے پر چھری چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ سولر نیٹ میٹرنگ سے نیشنل گرڈ میں جانے والی بجلی کا نرخ 27 روپے یونٹ سے کم کرکے 9 روپے تک محدود کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کے مطابق سولر نیٹ میٹرنگ گرڈ میں موجود صارفین پر ڈیڑھ روپے فی یونٹ بوجھ ڈالتی ہے جو سالانہ ڈیڑھ ارب روپے بنتے ہیں۔ پرانے ریٹس کے مطابق سولرنیٹ میٹرنگ صارفین کی سرمایہ کاری 3 سال میں پوری ہوتی تھی جو اب 5 سے 6 سال میں پوری ہوگی۔
سابق سی ای او متبادل توانائی بورڈ ڈاکٹر بشارت کا کہنا ہے کہ جو مڈل کلاس کے گھر پر سولر لگا نظر آرہا ھے وہ اس نے قرض لیکر لگایا ہوا ہے اسکی وہ قسطیں دیتا ہے۔ آپ اس کو 60 روپے کا یونٹ دے رہے ہیں اس کے 10 روپے میں لے رہے ہیں پچاس روپے کا، صارفین گیپ برداشت نہیں کر سکے گا، لوگ بیٹری کی طرف نکل جائینگے۔
ایک سال کے دوران سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد میں 1لاکھ 71ہزار سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ فروری 2024 میں ان صارفین کی تعداد ایک لاکھ 11 ہزار تھی جو اب بڑھ کر 2 لاکھ 83 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ یہ صارفین مجموعی طور پر 35 سو میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرتے ہیں۔ یہی سستی بجلی اب گرڈ اسٹیشن کی آنکھوں کا کانٹا بنتی جارہی ہے
ماہر توانائی عبدالستار نے کہا کہ مارکیٹ اوپن کرنے کیلئے سب سے پہلے آپکو ویلنگ چارجز مناسب کرنا پڑے گا اگر أپ چاہتے ہیں کسی طریقے سے گرڈ کو پروٹیکشن دینا ہے کہ گرڈ چلانی ھے تو تنے نئے طریقے آگئے، سائنس نے ترقی کرلی ہے کہ وہ ممکن رہا ہی نہیں گرڈ نے آخر کار ختم ہونا ہے جتنی جلدی ہم سمجھیں گے تو ہم اس کیلئے تیاری کرینگے۔
سولر نیٹ میٹرنگ صارفین حکومت سے مہنگی بجلی کے بجائے نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی نہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بڑھتی ہوئی نیٹ میٹرنگ کے باعث حکومت کو خدشہ ھے اگر نیٹ میٹرنگ پرانے ریٹ پر جاری رہی تو گرڈ میں موجود صارفین پر 3 روپے فی یونٹ اضافی بوجھ پڑے گا۔ یوں عام صارفین سالانہ 300 ارب اضافی ادا کریں گے۔