چیمپئنز ٹرافی جیت؛ کیا کوہلی نے اپنے ڈرائیور کو 50 لاکھ روپے انعام دیا؟
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ویرات نے اپنے ڈرائیور سے جیت کی صورت میں انعام دینے کا وعدہ کیا تھا

ممبئی(قدرت روزنامہ)بھارت کے کنگ کرکٹر ویرات کوہلی نے چیمپئنز ٹرافی فائنل میں جیت کی خوشی میں اپنے ڈرائیور کو پچاس لاکھ روپے انعام سے نواز دیا۔
ویرات کوہلی کی جانب سے اپنے ڈرائیور کو پچاس لاکھ روپے انعام سے نوازنے کی خبر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور یوٹیوب چینلز پر سامنے آئی ہے۔
وائرل دعویٰ:
سوشل میڈیا پوسٹس کے مطابق، ویرات کوہلی نے اپنے ڈرائیور انیس احمد سے وعدہ کیا تھا کہ اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی جیت گیا تو وہ انہیں 50 لاکھ روپے انعام دیں گے۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ انیس کو فائنل میچ دیکھنے کےلیے دبئی بلایا گیا تھا، اور فائنل جیتنے کے بعد ویرات نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ روپے دیے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ انیس احمد، ویرات کے ساتھ پچھلے 15 سال سے کام کر رہے ہیں اور ویرات کوہلی کو ان پر سب سے زیادہ اعتماد ہے۔
فیکٹ چیک:
ہماری تحقیقات کے مطابق ابھی تک بھارت کے کسی بھی معتبر ذرائع نے یہ خبر شایع نہیں کی ہے۔ بھارت کے مشہور ذرائع ابلاغ جیسے دی ٹائمز آف انڈیا، این ڈی ٹی وی، انڈیا ٹوڈے، یا ہندوستان ٹائمز نے بھی ایسی کوئی رپورٹ نہیں دی کہ ویرات نے اپنے ڈرائیور کو ایسا کوئی انعام دیا ہو۔ نیز خود ویرات کوہلی یا ان کے نمائندوں کی طرف سے بھی اس خبر کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا میں ویرات کوہلی کے انیس احمد نامی ڈرائیور کا بھی کوئی تذکرہ سامنے نہیں آیا نہ ہی خود ڈرائیور کی جانب سے اب تک کوئی ایسا بیان سامنے آیا ہے جس سے اس خبر کی تصدیق ہوسکے۔
صارفین کی تنقید
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسی پوسٹوں پر خود سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی تنقید اور طنزیہ کمنٹس کیے جارہے ہیں۔ اور پوسٹ کرنے والے کو بنا تصدیق میسیج کاپی پیسٹ کرنے پر مذاق کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا پر غلط معلومات:
سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی غلط معلومات کی طرح اب تک یہ کہانی بھی جعلی ہی لگتی ہے اور اسے انسٹاگرام، فیس بک، ٹک ٹاک اور یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز پر بغیر کسی تصدیق کے پھیلایا جا رہا ہے۔ ویرات کوہلی کی مقبولیت اور کہانی کے جذباتی پہلو کی وجہ سے یہ پوسٹ وائرل ہورہی ہے۔
نتیجہ:
یہ دعویٰ کہ ویرات کوہلی نے اپنے ڈرائیور انیس احمد کو 50 لاکھ روپے دیے، غلط ہے اور اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ یہ سوشل میڈیا پر توجہ اور مشغولیت حاصل کرنے کے لیے بنائی گئی ایک جعلی کہانی ہے۔ جب تک خود ویرات کوہلی، ان کے ڈرائیور یا کسی معتبر ذرایع کی جانب سے اس خبر کی تصدیق نہیں ہوجاتی، ہم اسے ’’فیک نیوز‘‘ کی کیٹیگری میں ہی شامل کریں گے۔