آج ایک مکمل چاند گرہن ہوگا جو زمین کو سرخ کردے گا

پیرس (قدرت روزنامہ) آج رات رات ایک نایاب مکمل چاند گرہن کے دوران ’بلڈ مون‘ زمین کے بڑے حصے پر سرخ روشنی بکھیرے گا، جسے امریکہ، بحرالکاہل اور بحر اوقیانوس کے علاقوں کے علاوہ مغربی یورپ اور افریقہ کے کچھ حصوں میں دیکھا جا سکے گا۔ یہ 2022 کے بعد پہلا مکمل چاند گرہن ہوگا، تاہم ستمبر میں ایک اور مکمل چاند گرہن متوقع ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ فلکیاتی منظر اس وقت پیش آتا ہے جب سورج، زمین اور چاند ایک سیدھ میں آ جاتے ہیں، اور زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے۔ لیکن جیسے ہی زمین کا سایہ چاند پر آہستہ آہستہ پڑتا ہے، یہ اس کی سفید چمک کو مکمل طور پر ختم نہیں کرتا۔ اس کے بجائے چاند کی سطح سے منعکس ہونے والی سورج کی روشنی زمین کے ماحول سے گزرتے ہوئے سرخ رنگ میں بدل جاتی ہے، جس کے نتیجے میں چاند ایک سرخ رنگت اختیار کر لیتا ہے۔
یہ چاند گرہن تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہے گا، تاہم وہ دورانیہ جب چاند مکمل طور پر زمین کے سائے میں ہوگا، یعنی “ٹوٹیلٹی”، تقریباً ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ رہے گا۔ناسا کے مطابق شمالی امریکہ میں چاند کو مشرقی وات کے مطابق رات ایک بج کر نو منٹ پر گرہن لگنا شروع ہوگا، جبکہ مکمل گرہن کا مرحلہ 2:26 بجے سے 3:31 بجے تک جاری رہے گا۔
فرانس کے انسٹیٹیوٹ آف سیلسٹیل مکینکس اینڈ ایفیمرس کیلکولیشن کے مطابق، فرانس میں مکمل گرہن کا دورانیہ صبح 7:26 سے 8:31 بجے تک ہوگا، تاہم یورپ کے صرف مغربی ترین حصوں میں ہی چاند کے مکمل گرہن کو دیکھنے کا موقع ملے گا، کیونکہ اس کے بعد چاند غروب ہو جائے گا۔
دو ہفتے بعد دنیا کے کچھ حصے ایک جزوی سورج گرہن کا مشاہدہ کر سکیں گے، جب چاند زمین پر سورج کی روشنی کو جزوی طور پر روک دے گا۔ یہ سورج گرہن 29 مارچ کو مشرقی کینیڈا، یورپ کے کچھ حصوں، شمالی روس اور شمال مغربی افریقہ میں دیکھا جا سکے گا۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ جزوی سورج گرہن کو ننگی آنکھوں سے دیکھنا خطرناک ہو سکتا ہے، اس لیے شوقین افراد کو خصوصی چشمے یا پن ہول پروجیکٹر استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔