گلیسرول آئس ڈرنکس بچوں کے لیے شدید نقصان دہ، نئی تحقیق

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چمکدار رنگ کے برفیلے مشروبات کم عمر افراد میں ’گلیسرول نشہ سنڈروم‘ کا سبب بن سکتے ہیں جس کی وجہ سے بے ہوش ہونے اور بلڈ شوگر کی کمی واقع ہوجانے کا خدشہ رہتا ہے۔
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 8 سال سے کم عمر کے بچوں کو گلیسرول سے بنے سلش (گاڑھا مشروب جو برف اور میٹھے سے بنایا جائے) کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
یونیورسٹی کالج ڈبلن کے محققین کا کہنا ہے کہ گلیسرول نشہ سنڈروم کی دیگر ممکنہ علامات میں لیکٹک ایسڈوسس شامل ہوسکتا ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب جسم بہت زیادہ لیکٹک ایسڈ پیدا کرتا ہے۔
گلیسرول قدرتی طور پر پایا جانے والا الکوحل اور چینی کا متبادل ہے جو سلش مشروبات کو مائع کو ٹھوس جمنے سے روک کر اپنی ساخت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
اگرچہ گلیسرول کچھ دیگر کھانوں میں پایا جاتا ہے لیکن یہ سلش آئس ڈرنکس کے مقابلے میں بہت کم مقدار میں شامل کیا جاتا ہے۔
اس میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ 5 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کو ایک دن میں ایک سے زیادہ سلشی استعمال کرنے نہ دیا جائے۔ تاہم بہتر یہی ہے کہ 8 سال سے کم عمر بچوں کو اس مشروب سے مکمل پرہیز کرایا جائے۔آرکائیوز آف ڈیزیز ان چائلڈ ہوڈ میں شائع ہونے والے جائزے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں اور والدین کو اس رجحان کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے اور 8 سال سے کم عمر کے بچوں کو گلیسرول پر مشتمل آئس ڈرنکس سے پرہیز کرنا چاہیے۔
محققین نے مزید کہا کہ ان مشروبات سے کوئی غذائی یا صحت کے فوائد نہیں ہیں اور نہ ہی یہ متوازن غذا میں شامل ہیں۔
اس ریسرچ میں برطانیہ اور آئرلینڈ میں 2 سے 7 سال کی عمر کے 21 بچوں کا جائزہ لیا گیا جو سنہ 2009 اور سنہ 2024 کے درمیان مشروبات پینے کے بعد بیمار پڑ گئے تھے۔ ان میں سے 14 بچے تو ٓصرف ایک بار ہی ڈرنک پینے سے بیمار پڑگئے تھے۔ بیمار پڑنے والے ان بچوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ آئندہ سلش پینے سے گریز کریں۔