بلوچستان سے متعلق فیصلوں میں یہاں کے عوام اور لیڈروں کو شامل کیا جائے، مولانا ہدایت


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں ہر جگہ کسی بھی فردکی تعصب لسانیت وقومیت کے نام پرہر قتل وغارت گری کی مذمت کرتے ہیں ریاست نے بلوچستان میں بہت زیادہ مظالم کیے ہیں فیصلوں میں ہمیں شامل نہیں کرتے ۔باہر فیصلے زبردستی مسلط کرنے سے مسائل پیدا ہورہے ہیں ۔ہر فیصلہ بلوچستان کے عوام ،عوامی لیڈرزکے فیصلوں وحمایت سے کرنا ہوگاایف سی وسیکورٹی ادارو ں،مقتدرقوتوں نے بلوچستا ن میں نفرت ظلم ولوٹ مار کا بازارگرم کیا ہے ۔بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ کیے جائیں ،نوجوانوں کو روز گار دیاجائے۔کسی کے قتل کا اختیار کسی فرد،ادارے وتنظیم کونہیں ۔یہ کام طریقہ کارکے مطابق عدلیہ کا کام ہے کہ وہ کسی مجرم کو پھانسی کی سزادے دیں ۔ایم این اے عادل بازئی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہیں ان خیالات کا اظہارانہوں نے وفد سے ملاقات اوراجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بسوں، گاڑیوں سے کسی کو اتارکرقتل کرنا کسی صورت قابل برداشت نہیں ریاست کے ظلم وجبر،لوٹ مار لاقانونیت وجرائم کا ذمہ دار کوئی مزدور ،محنت کش نہیں ۔ریاست نے بلوچستان میں بہت جرائم کیے ان سب کے باوجود ہم انصاف کیساتھ حق مانگتے ہیںہمیں کیڑے مکوڑے سمجھنے والوں کے خلاف سب کو متحد ہوناہوگا۔ہمیں حقوق سے محرو م کرنے ،لوگوں کو لاپتہ کرنے ،زمینوں وسائل پر قبضے کرنے والے کوئی پنجابی نہیں بلکہ ہر زبان وعلاقے سے ظالم لو گ شامل ہیں ۔ ریاستی ادارے ہمارے مسائل کے حل کیلئے ہمارے مخلصانہ تجاویز پر عمل کرتے ہوئے بلوچستان کے مظلوم عوام کو حقوق ،امن ،روزگار دیں لاپتہ افرادکو بازیاب کریں بلوچستان کے حالات میں امریکی ڈالر،سعودی ریال،ایرانی تمن ،چینی وبھارتی روپیہ کا بہت عمل دخل ہے۔ بلوچستان کا فیصلہ بلوچستان اسمبلی نہیں کر رہا ۔امن ترقی وخوشحالی اورترقی کیلئے اہل بلوچستان سے رجوع کیاجائے فیصلے بلوچستان کے عوام ذمہ داران کے مشاورت سے کیے جائیں ۔فیصلے کوئی اور کریں اور قربانی ہم دیں جان ہم قربان کریں ایسانہیں ہوسکتا ،اگر فیصلے کا اختیار اہل بلوچستان کو ہوگاتوہم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں ۔ظلم وجبرکا نظام دیر تک نہیں چل سکتا۔حکمرانوں ریاستی اداروں میں بلوچستان کے بدترین حالات کے باوجودسنجیدگی نظرنہیں آرہی۔بلوچستان حالت جنگ میں ،لوگوں کی لاشیں ٹرین میں اورریاست ایم این اے عادل بازئی کے گھر پر چھاپے مارہے ہیں یہ اس قسم کی ریاستی مظالم کے خلاف متحد ہونا ہوگا قبائلی عوام ،سربراہان ،مخلص لیڈر زمل کر بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنے کیلئے مخلصانہ فیصلے کریں ۔ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے اگر بیٹانافرمانی کریں تو بھی گلے سے لگا کر محبت کی زبان میں سمجھا دینے کی ضرورت ہے ۔بدقسمتی سے حکمرانوں ریاستی اداروں میں سنجیدگی نہیں گولی وگالی اورطاقت کے زبان میں بلوچستان کے آگ پر تیل چھڑکنے کی کوشش نہ کی جائے حکومت آل پارٹیز ،قبائلی عوام نوجوان کو طلب کرکے فیصلے کریں اگر فیصلے ہم کریں گے توفیصلوں کے نفاذ کیلئے مسائل حل ،حالات ٹھیک کرنے کی بھی جدوجہدہم کریں گے لیکن فیصلے اسلام آبادوالے کریں اورقربانی ہم دیں یہ ہم نہیں کر سکتے ۔زندگی اورموت اللہ کے ہاتھ میں ہیں بلوچستان کے مسائل کے حل ،حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آوازاُٹھائونگا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *