قطر نے شام کی نئی حکومت کو اہم ترین چیز کی سپلائی شروع کردی

دوحہ (قدرت روزنامہ) قطر نے جمعرات کے روز اردن کے راستے شام کو قدرتی گیس کی فراہمی شروع کر دی، جس کا مقصد جنگ سے تباہ حال ملک میں بجلی کے بحران کو کم کرنا ہے۔ قطری سرکاری خبر رساں ایجنسی قنا (QNA) کے مطابق “قطر نے شام کو قدرتی گیس کی سپلائی شروع کر دی ہے، جو اردن کی سرزمین سے گزر کر فراہم کی جا رہی ہے۔” یہ اقدام شام میں بجلی کی شدید قلت کو دور کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے کیا گیا ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کی نئی قیادت ملک کی معیشت اور انفراسٹرکچر کو دوبارہ تعمیر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ قطر فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے بیان کے مطابق، ابتدائی مرحلے میں قطری گیس سے شام میں 400 میگاواٹ بجلی یومیہ پیدا کی جائے گی، اور رفتہ رفتہ “دیر علی” پاور سٹیشن میں پیداوار بڑھائی جائے گی۔ یہ بجلی دمشق، اس کے مضافات، السویداء، درعا، قنیطرہ، حمص، حماہ، طرطوس، اللاذقیہ، حلب اور دیر الزور سمیت دیگر علاقوں میں فراہم کی جائے گی۔

شامی وزیر برائے بجلی عمر شقرق نے اس سپلائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس اقدام سے بجلی کی فراہمی میں روزانہ دو سے چار گھنٹے تک کا اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گیس عرب گیس پائپ لائن کے ذریعے اردن کی سرزمین سے گزر کر شام میں پہنچائی جائے گی۔

یہ اقدام قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے حکم پر عمل میں آیا، جو جنوری میں شام کا دورہ کرنے والے پہلے سربراہ مملکت تھے۔ انہوں نے دمشق میں شام کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی میں مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ قطر اور ترکی شام کی عبوری حکومت کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔ قطر ترکی کے بعد دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے والا دوسرا ملک تھا اور اس نے مغربی ممالک سے شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *