“ہماری باضابطہ طلاق نہیں ہوئی، مجھے اے آر رحمان کی سابق اہلیہ نہ کہا جائے” سائرہ بانو کی وضاحت

نئی دہلی (قدرت روزنامہ) مشہور موسیقار اے آر رحمان کو ڈی ہائیڈریشن کی شکایت پر چنئی کے اپولو ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ضروری طبی معائنے کے بعد انہیں ڈسچارج کر دیا گیا۔ ان کی علیحدہ رہنے والی اہلیہ سائرہ بانو نے ان کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے میڈیا اور عوام سے گزارش کی کہ انہیں موسیقار کی ‘سابقہ بیوی’ نہ کہا جائے، کیونکہ ان کی طلاق ابھی باضابطہ طور پر نہیں ہوئی۔
نیوز 18 کے مطابق سائرہ بانو نے ایک آڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اے آر رحمان کی صحت پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’السلام علیکم، میں ان کی جلد صحتیابی کی دعا کرتی ہوں۔ مجھے اطلاع ملی کہ انہیں سینے میں تکلیف ہوئی تھی اور ان کا انجیوگرافی کیا گیا، لیکن اللہ کے فضل سے وہ اب بہتر ہیں اور صحت مند ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ’’میں سب سے کہنا چاہتی ہوں کہ ہماری باضابطہ طلاق نہیں ہوئی، ہم اب بھی میاں بیوی ہیں، بس دو سال سے علیحدہ ہیں کیونکہ میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور میں ان پر زیادہ دباؤ نہیں ڈالنا چاہتی تھی۔ لیکن براہ کرم مجھے ان کی سابقہ بیوی نہ کہیں۔ ہم علیحدہ ضرور ہیں لیکن میری دعائیں ہمیشہ ان کے ساتھ ہیں۔ میں ان کے اہل خانہ سے بھی درخواست کرتی ہوں کہ ان پر زیادہ دباؤ نہ ڈالیں اور ان کا خیال رکھیں۔ شکریہ، اللہ حافظ۔‘‘
خیال رہے کہ اے آر رحمان اور سائرہ بانو کی شادی 1995 میں ہوئی تھی۔ نومبر 2024 میں دونوں نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا تھا کہ وہ 29 سالہ ازدواجی تعلق کے بعد علیحدہ ہو رہے ہیں۔
ادھر اے آر رحمان کو بیرون ملک سے واپسی کے بعد گردن میں تکلیف اور بے چینی محسوس ہوئی، جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا۔ اپولو ہسپتال کی جانب سے جاری کردہ میڈیکل بلیٹن کے مطابق ’’مسٹر اے آر رحمان آج صبح اپولو اسپتال، گریمز روڈ آئے تھے، جہاں انہیں ڈی ہائیڈریشن کی علامات کے باعث طبی معائنہ کیا گیا اور بعد میں انہیں ڈسچارج کر دیا گیا۔‘‘