آدمی کی خاتون سے زیادتی کی کوشش ، پنچایت نے ایسا فیصلہ سنادیا کہ ہنگامہ برپا ہوگیا

نئی دہلی (قدرت روزنامہ) بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے ایک گاؤں کی پنچایت نے زیادتی کی کوشش کے ملزم 60 سالہ شخص کے خلاف انوکھا فیصلہ سنایا۔ نیوز 18 کے مطابق پنچایت نے ملزم کو محض جوتوں سے مارنے کی سزا دی جس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد عوام میں شدید غم و غصہ پیدا ہوگیا اور پولیس کو معاملے میں مداخلت کرنا پڑی۔

یہ واقعہ چارتھاول تھانے کے ایک گاؤں میں پیش آیا۔ شکایت کے مطابق 26 سالہ خاتون نے الزام لگایا کہ 15 مارچ کو جب وہ گاؤں کے باہر گوبر کے اوپلے بنا رہی تھی، تو جٹ برادری سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ تیرتھ پال نے زبردستی اسے ایک کمرے میں گھسیٹنے اور زیادتی کی کوشش کی۔ تاہم خاتون نے کسی طرح درانتی کا استعمال کرتے ہوئے خود کو بچایا اور اپنے گھر پہنچ کر اہل خانہ کو واقعے سے آگاہ کیا۔

متاثرہ خاتون کے گھر والوں نے فوری طور پر مقامی پولیس سے رجوع کیا اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا لیکن پولیس کی بروقت مداخلت کے بجائے، گاؤں کے پردھان کے گھر پر ایک پنچایت بلائی گئی تاکہ معاملے کو رفع دفع کیا جا سکے۔ حیران کن طور پر، پنچایت نے ملزم تیرتھ پال کو صرف پانچ جوتے مارنے کی سزا دی۔ متاثرہ کے خاندان کا کہنا ہے کہ ملزم کے چچا کی مداخلت کے بعد یہ سزا کم کر کے محض دو جوتے مارنے تک محدود کردی گئی۔

یہ پوری کارروائی کسی نامعلوم شخص نے موبائل میں ریکارڈ کر لی اور جب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو عوامی سطح پر سخت غم و غصہ دیکھا گیا۔ ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا کہ پنچایت کے اراکین کی موجودگی میں ملزم کو جوتے مارے جا رہے ہیں۔ اس منظر نے سوشل میڈیا صارفین اور حقوق انسانی کارکنوں کو مشتعل کر دیا، جنہوں نے جرم کو معمولی سزا دے کر ختم کرنے کے عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ خاتون کے گھر والوں نے پنچایت کے فیصلے اور پولیس کے رویے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ خاتون کے بھائی لکشمن نے الزام لگایا کہ پنچایت نے جانبداری کا مظاہرہ کیا اور ان کے برادری کے افراد کو گاؤں کے پردھان کے حامیوں نے لاٹھی چارج کا نشانہ بھی بنایا۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ گاؤں کا پردھان پنچایت کے دوران نشے کی حالت میں تھا۔

لکشمن نے کہا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ ملزم کو جیل بھیجا جائے۔ یہ کوئی سزا نہیں کہ اس کے چچا نے اسے جوتے مارے اور اسے معاملہ ختم سمجھ لیا جائے۔ ہمیں یہ ہرگز قبول نہیں۔ لڑکی کو خود سزا دینے کا حق ملنا چاہیے۔‘‘

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سینئر پولیس حکام نے معاملے کا نوٹس لیا اور کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ پولیس نے ملزم تیرتھ پال کے خلاف زیادتی کی کوشش کے تحت سخت دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔ تاہم متاثرہ کے اہل خانہ کو اب بھی خدشہ ہے کہ سوشل دباؤ کے تحت کیس کو کمزور نہ کر دیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *