کیا آپ کے گردے صحت مند ہیں؟ وہ علامات جو نظر انداز نہیں کرنی چاہئیں

نئی دہلی (قدرت روزنامہ) گردوں کی بیماری اکثر خاموشی سے بڑھتی ہے، لیکن اگر بروقت علامات کو پہچان لیا جائے تو سنگین پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اندرپرستھا اپولو ہسپتال کے سینئر کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ ڈاکٹر جینت کمار ہوتا کے مطابق گردوں کی خرابی کی ابتدائی علامات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ بروقت تشخیص سے بیماری کی رفتار کم کی جا سکتی ہے، علاج کے نتائج بہتر ہو سکتے ہیں اور گردوں کی طویل مدتی صحت محفوظ رہ سکتی ہے۔

گردوں کی بیماری کی ابتدائی علامات

مسلسل تھکن : جسم میں زہریلے مادے جمع ہونے سے مسلسل تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے۔

سوجن : جسم میں پانی جمع ہونے کے باعث ٹخنوں، پیروں یا ہاتھوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔

پیشاب میں تبدیلیاں: اگر پیشاب میں خون نظر آئے، جھاگ دار ہو یا مقدار میں کمی بیشی ہو تو یہ گردوں کے مسائل کی نشاندہی کر سکتا ہے۔

سانس لینے میں دشواری: گردوں کی خرابی سے پھیپھڑوں میں پانی بھر سکتا ہے، جس سے سانس لینے میں مشکل ہو سکتی ہے۔

کمر کے نچلے حصے میں درد: اگر گردوں کے مقام پر درد محسوس ہو تو یہ کسی مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے۔

متلی اور قے : جسم میں زہریلے مادوں کی زیادتی کی وجہ سے نظام ہاضمہ متاثر ہو سکتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر: یہ گردوں کی بیماری کی وجہ بھی ہو سکتا ہے اور علامت بھی۔

خارش زدہ جلد : زہریلے مواد کی زیادتی جلد کی خشکی اور جلن پیدا کر سکتی ہے۔

نیوز 18 کے مطابق اگر آپ کو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، گردوں کی بیماری کی خاندانی تاریخ ہے یا آپ 60 سال سے زیادہ عمر کے ہیں تو باقاعدہ ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔ بروقت تشخیص سے گردے کی بیماری کے بڑھنے کی رفتار کو روکا جا سکتا ہے، علاج کے بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں اور گردوں کی صحت کو طویل مدت تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ اگر آپ میں یہ علامات موجود ہیں یا آپ خطرے میں ہیں تو فوری طور پر کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں اور حفاظتی تدابیر اپنائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *