انہوں نے کہا کہ عوام سے درخواست ہے کہ درآمد شدہ چینی استعمال کریں ، وفاق اور حکومت پنجاب چینی پر پانچ ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے ، چینی کی گراں فروشی پر حکومت سخت ایکشن لے رہی ہے ، پہلے گراں فروشی پر حکومت شوگر ملز کا سٹاک اٹھا لیتی تھی ، اب یہ معاملہ عدالت زیر سماعت ہونے کے باعث ایسا نہیں کیا جا سکتا ، حکومت چینی کے ڈیلرز اور بروکرز کے خلاف بھر پور ایکشن لے رہی ہے ، حکومت چینی کے ڈیلرز اور بروکرز کے خلاف بھی بھر پور ایکشن لے رہی ہے ، ملزمالکان بھی گراں فروشی میں ملوث ہوئے تو بلا تفریق کارروائی کی جائے گی . ان کا کہناتھا کہ کچھ شوگرملز کو ریکارڈ مہیا نہ کرنے پر سیل بھی کیا جا چکاہے ، اپوزیشن اب چینی کے معاملے پر سیاست کر رہی ہے ، سندھ کا کرشنگ سیز اکتوبر یا نومبر کے آغاز میں شروع ہو جاتاہے . . .
لاہور (قدرت روزنامہ)ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ مارکیٹ میں چینی کا وافر سٹاک موجود ہے اور سپلائی کی کوئی قلت نہیں ہے . تفصیلات کے مطابق حسان خاور کا کہناتھا کہ مارکیٹ میں درآمد شدہ چینی آج بھی 90 روپے فی کلو دستیاب ہے ، چینی کا 30 ہزار ٹن سٹاک حکومت کے پاس موجود ہے ، 23 ہزار ٹن چینی کراچی سے آ رہی ہے ، 34 ہزار ٹن چینی لنگر انداز بحری جہازوں میں موجود ہے ، چینی کا پرائیویٹ سٹاک بھی 40 سے 50 ہزار ٹن دستیاب ہے ، کرشنگ سیزن شروع ہونے تک چینی کا سٹاک ضروریات کیلئے کافی ہے .
متعلقہ خبریں