بدصورت ترین سمجھی جانے والی بلوب فش بہترین مچھلی قرار

نیوزی لینڈ(قدرت روزنامہ)نیوزی لینڈ کی مچھلی بلوب فش نے سال 2025 کی فش آف دی ایئر کا مقابلہ جیت لیا۔ اس نسل کو کبھی ’دنیا کا بدتصورت ترین جانور‘ قرار دیا گیا تھا۔
ماؤنٹین ٹو سی کنزرویشن ٹرسٹ نے بلوب فش کی جیت کا اعلان کیا۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ گہرے پانی کے دباؤ سے چھٹکارا پانے کے بعد اپنی غیر معمولی شکل کی وجہ سے مشہور بلوب فش نے تقریباً 300 ووٹ زیادہ لے کر کامیابی حاصل کی۔
فش آف دی ایئر مقابلے میں عوام نے ووٹ دیا۔ اس کا مقصد نیوزی لینڈ کی مقامی آبی حیات کے تحفظ کو اجاگر کرنا اور فروغ دینا تھا۔
ماؤنٹینز ٹو سی کنزرویشن ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ سال 2025 میں مچھلی کے لیے 5،583 ووٹ ڈالے گئے جو سنہ 2024 کے 1۔021 ووٹ کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔
بلوب فش کی توجہ حاصل کرنے کی مہم کی قیادت مور ایف ایم ڈرائیو کی میزبان سارہ اور فلنی نے کی تھی۔
منتظمین نے کہا کہ ہمارے پاس بہت زیادہ مچھلیاں تھیں تاہم بلوب فش سمندر کی تہہ پر صبر و تحمل سے بیٹھی ہوئی تھی اور اس نے مقابلہ جیت لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مچھلی کو ساری زندگی ہراساں کیا جاتا رہا۔
اس سے قبل سنہ 2013 میں برطانیہ کی بدصورت جانوروں کے تحفظ کی سوسائٹی کی جانب سے منعقد ہونے والے ایک مقابلے میں بلوب فش کو دنیا کا بدصورت ترین جانور قرار دیا گیا تھا۔
نیوزی لینڈ کی ٹاپ 10 مچھلیوں میں لانگ فن ایل، ٹونا، وہیل شارک، بڑے بیل والے سمندری گھوڑے، گریٹ وائٹ شارک، لیمپری اور پیہارا شامل ہیں۔