صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں بھی مہنگائی کم نہ ہوسکی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں بھی مہنگائی کم نہ ہوسکی بلکہ عید کے آمد آمد موقع پر تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔حکومت کی جانب سے قائم کردہ اسٹال بھی غیر فعال حکومت، ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی عدم دلچسپی کی وجہ سے لوگ گران فروشوں ، ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔عید کی آمد آمد ہے غریب اور سفید پوش طبقہ عید الفطر کی خوشیوں سے محروم ہورہے ہیں مہنگائی کو کنٹرول کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داری کرنے میں ناکام ہوچکے ہیںمہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید نے جواب دے دیاشیاء خوردنوش، سبزیاں، پھل سمیت دیگر ضرورت کا سامان لوگوں کے پہنچ سے دور ہوتا جارہا ہے دکانداروں، سبزی ، دودھ، گوشت فروشوں نے اپنی مرضی کے نرخ مقرر کئے ہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ادارے صرف دفتر میں کاغذی کارروائی تک محدود ہوکر رہ گئے ہیںآئے روز حکومت کی جانب سے مہنگائی کم ہونے کے بیانات داغے جاتے ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس دکھائی دے رہے ہیں عوامی حلقوںکا کہنا ہے کہ حکومتی دعوے اور بیانات صرف شوشہ ہے آئے روز مہنگائی کم ہونے کی بجائے تیزی سے بڑھ رہی ہے۔دیہاڑی دار اور متوسط طبقے دو وقت کی روٹی کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔خوردنی آئل، چینی ،مصالحہ جات،دال، چاول وغیرہ کے قیمتیں بھی بڑھا دئی گئی ہے ۔عوامی حلقوں نے حکومت، پرائس کنٹرول اور اشیاء خوردنوش کی قیمتیں تعین کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ روزہ مرہ اشیاء کے سستے داموں فروخت کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار کریں تاکہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں۔