پانی کے وسائل کی حفاظت سب کی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ سندھ

سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، پانی کے عالمی دن پر پیغام


کراچی(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پانی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پانی زندگی ہے اور اس کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے عوام سے اپیل کی کہ پانی کے ضیاع کو روکا جائے تاکہ ہماری نسلوں کے لیے محفوظ مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔ زمین کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے پانی کے وسائل کی حفاظت انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے سندھ میں پانی کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے بحران کی وجہ سے زراعت اور معیشت کو سنگین خطرات لاحق ہیں، جبکہ سندھ کے کسان اور ماہی گیر مشکلات کا شکار ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے بہاؤ میں کمی کے باعث لاکھوں لوگوں کا روزگار داؤ پر لگ گیا ہے، جبکہ ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کی غیر منصفانہ تقسیم نے دریائے سندھ کے وجود کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دریائے سندھ کی خشک لہریں زندگی اور زراعت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے واضح کیا کہ سندھ کے پانی کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے دریائے سندھ پر نئے کینال بنانے کے منصوبوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلے پانی کے بحران کو مزید سنگین بنا دیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم سے سندھ میں قحط کا خدشہ ہے اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم دریائے سندھ کے محافظ ہیں اور پیپلز پارٹی ہمیشہ پانی کے معاملے پر فرنٹ لائن پر رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب سندھ کی زرخیز زمین کے لیے پانی دستیاب نہیں، تو نئے کینال کیسے بنائے جا رہے ہیں؟
وزیراعلیٰ سندھ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ دریائے سندھ کا پانی کئی سالوں سے انڈس ڈیلٹا تک نہیں پہنچا، جس کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ اراضی سمندر برد ہو چکی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے تاکہ سب کو اپنے حصے کا پانی مل سکے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ انہوں نے عوام سے عہد لینے کی اپیل کی کہ ہم پانی کے ہر قطرے کی حفاظت کریں گے، کیونکہ پانی کے بغیر زندگی ممکن نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *