مسائل کا حل احتجاجو ں اور ہڑتالوں سے نہیں، بات چیت سے نکالا جا سکتا ہے، قائم مقام گورنر

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن (ر) عبد الخالق خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عوامی مسائل کا حل بندش اور ہڑتالوں میں نہیں بلکہ بات چیت اور آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے نکالا جا سکتا ہے۔صوبے کا امن و استحکام اولین ترجیح, قائم مقام گورنر بلوچستان نے واضح کیا کہ کسی بھی گروہ یا فرد کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی ذاتی یا گروہی مفادات کے لیے عام عوام کی زندگی اجیرن بنائے۔ صوبے کا امن و استحکام ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا اور کسی بھی غیر قانونی اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔احتجاج کی آڑ میں عوام کو تکلیف دینا ناقابل قبول, عبدالخالق خان اچکزئی نے سڑکوں کی بندش، ہڑتالوں اور کاروبار کی بندش کو عوام دشمن اقدامات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سب سے زیادہ نقصان عام شہریوں کو ہوتا ہے۔ پہیہ جام، سڑکوں کی بندش اور شٹر ڈاؤن جیسے اقدامات ریاست کو متاثر نہیں کرتے بلکہ عام آدمی کے لیے شدید مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ احتجاج کی وجہ سے روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے مزدور بے روزگار ہو جاتے ہیں، بیمار افراد اسپتال نہیں پہنچ سکتے، تعلیمی ادارے بند ہونے سے طلبہ کا نقصان ہوتا ہے، اور عام شہری سڑکوں پر خوار ہوتے ہیں۔ یہ تمام عوامل عوام کی زندگی کو مزید مشکلات سے دوچار کر دیتے ہیں۔قائم مقام گورنر نے کہا کہ تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے بات چیت اور آئینی طریقے ہی بہترین راستہ ہیں۔ غیر قانونی اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہوتا بلکہ اس سے صوبے کے استحکام کو نقصان پہنچتا ہے۔قائم مقام گورنر بلوچستان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی ایسی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں جو صوبے کے امن و امان کو متاثر کرے اور عام شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرے۔ انہوں نے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ بلوچستان کے استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کریں اور کسی بھی غیر قانونی اور عوام دشمن سرگرمی سے دور رہیں۔