سانحہ سریاب سیا ہ دن ہے حکمران عوامی نہیں سرکاری نمائندے ہیں ،سرداراختر مینگل

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے پر امن احتجاجی مظاہرے پر سفاکانہ شیلنگ ،بربریت اورپانچ بلوچ نوجوانوں کی شہادت اور سحری کے وقت دوبارہ دھرنے پرچڑھائی اور وحشیانہ طرز عمل اپناتے ہوئے ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر خواتین و نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران عوامی نہیں سرکاری نمائندے ہیں،خون خرابہ ، شورش سے مستفید ہونا ان کا مقصد ہیبلوچ معاشرے کے تقدس کو ملحوظ خاطر نہ رکھا گیا ماضی کی تمام ظلم و زیادتیوں کا ریکارڈ توڑدیا گیا گیا موجودہ شورش اور بحرانی حالات کا فائدہ اٹھانے والے وہ لوگ ہیں جو آج وزیراعلیٰ ، ایم این اے ، ایم پی اے ، سینیٹر بنے ہیں شورش زدہ حالات کی وجہ سے انہیں اقتدار پر براجمان کیا گیا ان کی سیاسی وقعت یہ ہے کہ یونین کونسلز تک بن سکیں ان کی عوام میں کوئی حیثیت نہیں اب خون خرابہ ، شورش جتنا بڑھے گا اس سے یہ لوگ اسی طرح مستفید ہوتے رہیں گےفارم 47کے حکمران عوام کے نمائندے نہیں بلکہ نام نہاد انتخابات میں انہیں بلوچستان پر مسلط کیا گیاانہوں نے کہا کہ ماضی میں یقینا بلوچستان میں چار آپریشن کئے گئے پانچواں آپریشن جاری ہے ظلم و زیادتی ، بے دردی کے ساتھ بلوچ روایات کو سیکورٹی فورسز پامال کر رہے ہیں بلوچ ما?ں ، بہنوں ، بیٹیوں کے ساتھ ناروا سلوک تاریخ میں بدنما داغ کے طور پر یاد رکھا جائے گا بی این پی بلوچ نوجوانوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ان کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہا رکرتی ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات کو سیاہ دن کے طور پر بلوچ قوم یاد رکھے گی تاریخ موجودہ فارم 47کے حکمران جو عوام نہیں سرکار کے نمائندہ ہیں ایسا وقت بھی آئے گا کہ وہ بلوچ عوام کے غضب سے نہیں بچ سکیں گے عوام کے ہاتھ اور ان کے گریبان ہوں گے اس دن انہیں ان کی اپنی کارستانیاں ضروری یاد آئیں گی-