کیسی گرل فرینڈ چاہئیے؟ ادھیڑ عمر پروفیسر کی سخت شرائط پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ

بیجنگ(قدرت روزنامہ)چین کی ایک معروف یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کی جانب سے اپنی ممکنہ گرل فرینڈ کے لیے مقرر کردہ شرائط سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔ چینی خبر رساں ادارے ”ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ“ کی رپورٹ کے مطابق مشرقی چین کی زیجیانگ یونیورسٹی کے اسکول آف مارکسزم سے وابستہ 35 سالہ پروفیسر، جنہیں مسٹر لو کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، نے ایک میچ میکنگ چیٹ روم میں اپنی تفصیلات اور توقعات شیئر کیں۔
انہوں نے اپنی شناخت 175 سینٹی میٹر لمبے، 70 کلو وزنی، ایک اعلیٰ چینی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ شخص کے طور پر کرائی اور بتایا کہ ان کی سالانہ آمدنی 1 ملین یوان (تقریباً 3.81 کروڑ پاکستانی روپے) ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کھیلوں اور مالیاتی سرمایہ کاری میں دلچسپی ہے اور وہ زیجیانگ کے شہر یی وو میں ایک خوشحال خاندان کے اکلوتے بیٹے ہیں۔
مسٹر لو نے اپنی گرل فرینڈ کے لیے مخصوص معیارات طے کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی لڑکی چاہتے ہیں جو سال 2000 کے بعد پیدا ہوئی ہو، یعنی ان سے 10 سال چھوٹی ہو۔ مزید برآں، ان کے مطابق لڑکی کا قد 165 سے 171 سینٹی میٹر کے درمیان، جسم دبلا پتلا اور مجموعی شخصیت متاثر کن ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا، ’میں ان خواتین پر بھی غور کروں گا جو دنیا کی ٹاپ 20 یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہوں، لیکن یہ ان کی دیگر خصوصیات پر منحصر ہوگا۔ اگر لڑکی نے قانون یا میڈیکل میں ڈگری حاصل کی ہو تو اسے اضافی پوائنٹس ملیں گے۔‘
مسٹر لو نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا، ’اگر کسی لڑکی کی یونیورسٹی میری فہرست میں شامل نہیں ہے، لیکن وہ دیگر خوبیوں جیسے غیر معمولی خوبصورتی، مالی طور پر مستحکم خاندانی پس منظر یا نمایاں صلاحیتوں کی حامل ہو، تو میں اسے موقع دینے پر غور کر سکتا ہوں۔‘
ان سخت شرائط پر عوامی ردعمل کے بعد زیجیانگ یونیورسٹی کے اسکول آف مارکسزم نے 17 مارچ کو ایک بیان جاری کیا جس میں اس پوسٹ سے لاتعلقی کا اظہار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا، ’اس میں کچھ غلط معلومات شامل ہیں،‘ تاہم یونیورسٹی نے مزید وضاحت نہیں دی۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ مسٹر لو نے معاملے کی اطلاع پولیس کو دے دی ہے۔
یہ واقعہ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شدید ردعمل کا باعث بنا، جہاں بیشتر صارفین نے مسٹر لو کی ’ناقابل قبول‘ شرائط پر تنقید کی، جبکہ کچھ نے کہا کہ ہر شخص کو اپنی پسند کے مطابق فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔
ایک صارف نے تبصرہ کیا، ’یہ تعلیم کے لیے ایک المیہ ہے، وہ محبت کو کاروباری لین دین کی طرح سمجھ رہے ہیں۔‘ جبکہ دوسرے نے لکھا، ’اس شخص کو کیا مسئلہ ہے؟ وہ ایک غیر معمولی شخصیت کے حامل ہیں، اس لیے ان کا چناؤ کرنا بالکل منطقی ہے۔ کئی صارفین محض حسد کا شکار ہیں۔‘