امریکا: غیرقانونی تارکین وطن کو سہولت مل گئی، اہم ایپ لانچ

واشنگٹن(قدرت روزنامہ)امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے، اور اب ایک ایپ لانچ کی گئی ہے جس کے ذریعے غیرقانونی تارکین وطن کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ خود اپنے آپ کو اس کے ذریعے ڈی پورٹ کرا سکیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن تیز ہونے کے بعد خود ڈیپورٹیشن کی سہولت فراہم کرنے والی یہ نئی موبائل ایپ تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔
یہ نئی ایپ امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کی جانب سے تیار کی گئی ہے، جس کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کو خود ساختہ ڈیپورٹیشن کا اختیار فراہم کردیا گیا ہے جس سے وہ گرفتار ہونے یا حراست میں لیے جانے سے بچ سکتے ہیں۔
اس ایپ کا استعمال کرنے والے غیرقانونی تارکین وطن امریکا سے نکالے جانے کے بعد دوبارہ قانونی طور پر امریکا آ سکیں گے، ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جائےگی۔
کولمبیا یونیورسٹی میں زیرتعلیم بھارت سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے اسی ایپ کا استعمال کرتے ہوئے خود کو امریکا سے ڈی پورٹ کیا، ان کا ویزا فلسطینی عسکری گروہ کی حمایت کرنے پر منسوخ کیا گیا تھا۔
بھارتی طالبہ سری نیواس ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے شروع میں ہی اس ایپ کے ذریعے خود کو ڈی پورٹ کرایا، وہ اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے واپس کینیڈا چلی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ ایلون مسک کی جانب سے بھی اس ایپ کی حمایت کی گئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس ایپ کا مقصد غیرقانونی تارکین وطن کو باعزت طور پر اپنے ملک واپس جانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ایک بیان میں کہاکہ سی بی پی ایپلی کیشن کے ذریعے غیرملکیوں کو ابھی وہاں سے نکلنے اور خود کو ڈی پورٹ کرانے کا اختیاردیا جائےگا، اس لیے انہیں مستقبل میں قانونی طور پر واپس آنے کا موقع مل سکتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو ہم انہیں تلاش کرکے ملک بدر کر دیں گے اور وہ کبھی واپس نہیں آئیں گے۔
واضح رہے کہ امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے، ایک روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے 5 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کردی تھی۔