ڈی آئی جی کو ایک ہفتے میرے حوالے کریں، ڈمپر حادثہ ہوا تو استعفیٰ دے دونگا، گورنر سندھ

حیدر آباد(قدرت روزنامہ)گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی میں ڈمپر مافیا کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی جی کراچی کو ایک ہفتے کے لئے میرے حوالے کریں، اگر ایک بھی ڈمپر کا حادثہ ہوا تو گورنر شپ سے استعفی دے دوں گا۔
حیدرآباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے مختلف اہم مسائل پر اپنی رائے دی اور شہر کی ترقی کے لئے اقدامات کا اعلان کیا۔
کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا ہے، جو ہمارے ہی بچوں کو کچل رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر میئر کراچی کو ان کے زیر نگرانی دے دیا جائے تو شہر کی پرانی سڑکیں فوری طور پر بحال کر دی جائیں گی۔
گورنر سندھ نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ وہ ایم کیو ایم میں مکمل طور پر ضم ہو جائے تاکہ سندھ کی سیاست میں مزید استحکام آ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حیدرآباد آ کر آئی ٹی کے ٹیسٹ لیے تھے، لیکن پانچ ماہ گزرنے کے باوجود کورسز کی تکمیل میں تاخیر ہو رہی ہے۔ اگر میں تاخیر کی وجہ بتاؤں تو پورا حیدرآباد سڑکوں پر نکل آئے گا، لیکن میں نے صبر کا دامن تھاما ہوا ہے۔
انہوں نے کراچی گورنر ہاؤس میں ہونے والی مختلف سماجی سرگرمیوں کا ذکر کیا، جہاں روزانہ 50 ہزار بچے ایڈوانس آئی ٹی کورسز کر رہے ہیں اور روزانہ افطار ڈنر کے دوران مختلف انعامات جیسے پلاٹ، موٹربائیک اور عمرہ ٹکٹ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اب تک 10 لاکھ راشن اور 12 ہزار سے زائد مفت لیپ ٹاپ تقسیم کیے جا چکے ہیں، اور ایک روپیہ لیے بغیر اربوں روپے کے کام گورنر ہاؤس کر رہا ہے۔
کامران ٹیسوری نے سندھ کے عوام کے تاریخی استقبال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے لوگوں نے جس محبت سے استقبال کیا ہے، میں ان کا شکر گزار ہوں۔
انہوں نے شہریوں کو یہ اختیار دیا کہ اگر پولیس والے انہیں ناجائز تنگ کریں، تو وہ کہہ سکتے ہیں کہ گورنر ہمارا بھائی ہے، اور اس طرح سے ان کی عزت و توقیر میں اضافہ ہوگا۔
گورنر سندھ نے حیدرآباد میں آنے والے وقت کے مزید چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم کمزور رہیں اور وہ آ کر ہم پر قبضہ کر لیں، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ آدھا قبضہ تو ہوگیا ہے، بلدیہ پر قبضہ نہیں ہوا؟
کامران ٹیسوری نے خطاب کے اختتام پر حیدرآباد کے عوام کو اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ آنے والے وقت میں ہمیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن ہم سب مل کر ان کا مقابلہ کریں گے۔