کراچی؛ شارع فیصل حادثے میں میاں بیوی کے جاں بحق ہونے والے واقعے کا مقدمہ درج

کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی میں شارع فیصل پرمیاں بیوی کے جاں بحق ہونے والے واقعے کا مقدمہ تھانہ شارع فیصل میں درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقدمہ متوفی ایاز کے سسر اور متوفیہ اقصیٰ کے والد کے مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ مدعی مقدمہ کےمطابق اطلاع ملی کہ داماد اور بیٹی کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے،جناح اسپتال پہنچے تو دونوں مردہ حالت میں تھے۔
مدعی نے بتایا کہ معلومات لی تو پتا چلا کہ داماد اور بیٹی بائیک پربیٹھ کر افطاری کررہے تھے، اسی وقت ایک تیز رفتار سفید رنگ کی کار نے انہیں ٹکر ماری جس کے باعث دونوں جان بحق ہوگئے۔
دوسری جانب نے گاڑی کے ڈرائیور انیق ولد ایاز امام کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی موجود نہیں ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا کہ اس نے گاڑی چلانے کے لیے اپنےدوست سعد سے لی تھی۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کارساز روڈ پر تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار میاں بیوی کو روند ڈالا، جس کے نتیجے میں دونوں میاں بیوی جان کی بازی ہار گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق، حادثے کے بعد کار سوار موقع سے فرار ہوگیا جبکہ جاں بحق افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق میاں بیوی کی شناخت آیاز اور اقصیٰ کے نام سے ہوئی ہے، میاں بیوی اللہ والا ٹاؤن کے رہائشی تھے جو ملازمت سے واپس آرہے تھے۔
لواحقین کے مطابق جاں بحق خاتون نارتھ کراچی کے اسکول میں ٹیچر تھی، جاں بحق ایاز فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا۔
مشتعل عوام نے کار سوار کو پکڑ لیا، ملزم کو لے جانے والی پولیس موبائل کو بھی عوام نے گھیرلیا، پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی جبکہ حادثے میں ملوث گاڑی امامہ اسد کے نام پر رجسٹر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کار ساز حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور انیق کو گرفتار کرلیا گیا، حادثہ کار سوار کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ، ملزم ڈیفنس کی جانب جارہا تھا، مشتعل شہریوں سے بچا کر ملزم ڈرائیور کو تھانے منتقل کردیا گیا۔
عینی شاہدین کے بیان بھی حاصل کرلیے، جن کے مطابق کار کی رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زائد تھی، ملزم نے افطاری کے وقت گانے چلا رکھے تھے، مرنے والے میاں بیوی افطاری کر رہے تھے کار سوار نے ٹھوکر ماری، ہم اس حادثے میں بال بال بچے، تیز رفتار گاڑی نے ہمارے آگے والے میاں بیوی کو روند ڈالا۔
شارع فیصل پر حادثے کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے میاں بیوی کا کہنا تھا کہ کار انتہائی تیز رفتار تھی، اُس نے ہمیں بھی ہٹ کیا لیکن خوش قسمتی سے گرنے سے بچ گئے۔ خونی منظر بیان کرتے ہوئے خاتون زارو قطار روتی رہیں۔
کارساز حادثے میں کار کی ٹکر سے جاں بحق خاتون کے اہل خانہ کا بیان
کارساز روڈ حادثے میں کار کی ٹکر سے جاں بحق خاتون کے اہل خانہ کا بیان سامنے گیا، خاتون کے والد کا کہنا ہے کہ آج جو ہمارے ساتھ ہوا وہ کل کسی اور کے ساتھ نہ ہو، آج ہم برداشت کر رہے ہیں کل کوئی اور برداشت کرلے گا
والد نے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ قانون اپنی پیدا گری میں لگا ہوا ہے، قانون تو خود بک چکا ہے اس کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، ڈرائیور گرفتار ہے پیسے دے کر چھوٹ جائے گا۔ وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے شارع فیصل پر ٹریفک حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر پولیس کی نفری موقع پر بھیجنے کا حکم دیا، جس کے بعد پولیس کی نفری جائے حادثہ پہنچی۔ وزیر داخلہ نے پولیس حکام کو ٹریفک حادثات پر قابو پانے کی ہدایت بھی کی۔
صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ حادثات پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے جائیں۔ شہری ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں۔ ٹریفک حادثات پر کنٹرول کے لئے شہریوں کا تعاون ناگزیر ہے۔ شہری تیز رفتاری سے گریز کریں۔