امارات میں نئے وفاقی قوانین نافذ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 2 لاکھ درہم تک کے جرمانوں کا آغاز

ابوظہبی (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے جمعہ کے روز روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے سخت ٹریفک قوانین کا اعلان کیا ہے، جن میں سخت سزائیں بھی شامل ہیں۔ یہ نیا وفاقی قانون 29 مارچ 2025 (ہفتے کے روز) سے نافذ العمل ہوگا۔خلیج ٹائمز کے مطابق نئے قوانین کے تحت مختلف ٹریفک خلاف ورزیوں پر قید اور دو لاکھ درہم تک کے جرمانے کی سزائیں مقرر کی گئی ہیں، جن میں جے واکنگ (غیر مختص جگہ سے سڑک پار کرنا)، نشے کی حالت میں گاڑی چلانا اور معطل یا غیر منظور شدہ ڈرائیونگ لائسنس کا استعمال شامل ہیں۔
جے واکنگ اور غیر قانونی سڑک پار کرنے پر سخت سزائیں
غیر مختص جگہ سے سڑک پار کرنا پہلے 400 درہم جرمانے کے قابل جرم تھا لیکن نئے قانون کے تحت اگر اس خلاف ورزی کی وجہ سے حادثہ پیش آئے تو جے واکرز کو قید اور پانچ ہزار سے 10 ہزار درہم تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ 80 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ حد رفتار والی سڑکوں پر جے واکنگ کرنے پر تین ماہ سے کم قید نہیں ہوگی اور کم از کم 10 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا، یا ان میں سے کوئی ایک سزا دی جائے گی۔

نشے کی حالت میں ڈرائیونگ
نشہ آور یا ذہنی اثرات پیدا کرنے والی اشیاء کے زیر اثر گاڑی چلانے پر دو لاکھ درہم تک کا جرمانہ اور قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ عدالت کم از کم 30 ہزار درہم جرمانہ اور قید بھی سنا سکتی ہے، جبکہ پہلی بار خلاف ورزی پر چھ ماہ کے لیے لائسنس معطل ہوگا، دوسری بار ایک سال کے لیے اور تیسری خلاف ورزی پر لائسنس مکمل طور پر منسوخ کر دیا جائے گا۔ شراب کے نشے میں گاڑی چلانے یا اس کی کوشش کرنے پر 20 ہزار سے ایک لاکھ درہم تک کا جرمانہ یا قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ پہلی بار تین ماہ، دوسری بار چھ ماہ کے لیے لائسنس معطل ہوگا، جبکہ تیسری بار لائسنس مستقل طور پر منسوخ کر دیا جائے گا۔

ہٹ اینڈ رن اور پولیس سے فرار پر سخت کارروائی
اگر کوئی شخص ٹریفک حادثے کے بعد بغیر کسی معقول وجہ کے رُکنے میں ناکام رہتا ہے اور اس حادثے میں کسی فرد کو چوٹ پہنچتی ہے، یا حادثے کی تفصیلات فراہم نہیں کرتا، یا پولیس سے فرار ہوتا ہے، تو اس پر 50 ہزار سے ایک لاکھ درہم تک جرمانہ اور زیادہ سے زیادہ دو سال کی قید ہو سکتی ہے۔

اگر کوئی معطل لائسنس کے ساتھ گاڑی چلاتا ہے تو اسے تین ماہ تک کی قید اور کم از کم 10 ہزار درہم جرمانہ ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی شخص ایسے غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ گاڑی چلاتا ہے جو یو اے ای میں تسلیم شدہ نہیں ہے، تو پہلی بار دو ہزار سے 10 ہزار درہم جرمانہ ہوگا، جبکہ دوبارہ خلاف ورزی پر تین ماہ کی قید اور پانچ ہزار سے 50 ہزار درہم تک جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔

ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر سخت سزا
اگر کوئی شخص بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے یا کسی اور قسم کے لائسنس پر غلط قسم کی گاڑی چلاتا ہے، تو اسے تین ماہ تک کی قید یا پانچ سے 50 ہزار درہم تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ دوبارہ خلاف ورزی پر قید کی مدت تین ماہ سے کم نہیں ہوگی، اور جرمانہ 20 ہزار سے ایک لاکھ درہم تک ہو سکتا ہے۔

اگر کسی کی لاپرواہی کی وجہ سے کسی کی جان چلی جاتی ہے، تو اس پر کم از کم 50 ہزار درہم جرمانہ اور قید کی سزا دی جائے گی۔

اگر یہ واقعہ درج ذیل حالات میں پیش آئے تو سزا مزید سخت ہوگی:

سگنل توڑ کر گاڑی چلانا
شراب یا نشہ آور اشیاء کے زیر اثر گاڑی چلانا
معطل یا منسوخ لائسنس کے ساتھ ڈرائیونگ کرنا
سیلابی پانی میں گاڑی چلانا
ایسے معاملات میں کم از کم ایک سال قید اور ایک لاکھ درہم یا اس سے زیادہ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اگر کوئی شخص نمبر پلیٹ میں جعل سازی، اسے خراب یا مٹانے، یا اجازت کے بغیر ایک گاڑی کی پلیٹ دوسری گاڑی پر لگانے کا مرتکب ہوتا ہے تو اسے کم از کم 20 ہزار درہم جرمانہ اور قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔

امریکہ، چین اور یورپی یونین نے میانمار اور تھائی لینڈ کے لیے امداد کا اعلان کر دیا
یو اے ای حکومت نے واضح کیا ہے کہ نئے ٹریفک قوانین کے تحت دی گئی سزائیں کسی اور قانون کے تحت دی جانے والی زیادہ سخت سزاؤں کو متاثر نہیں کریں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *