عمران خان کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دے گئی، کیسے اسلامی ملک میں رہ رہے ہیں ؟ عمر ایوب

اگر ججز اپنے احکامات پر عمل درآمد نہ رکوا سکے تو بہتر ہے استعفی دیکر کر گھر چلے جائیں، رہنما پی ٹی آئی


راولپنڈی(قدرت روزنامہ)قومی اسمبلی میں اپوزیشں لیڈر عمر ایوب نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دے گئی، ہم کیسے مملکت اسلامی پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں بانی بانی پی ٹی آئی کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دی گئی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالتی حکم کے باوجود بانی سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی، جمعرات کی ملاقات کی لسٹ بانی خود فائنل کرکے وکلاء کے حوالے کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پتا نہیں کس کے کہنے پر ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، بانی کی اڑھائی ماہ سے بچوں سے بات نہیں ہونے دی گئی،بہنوں سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آیہ کو عید کی نماز نہیں پڑھنے دے گئی، ہم کیسے مملکت اسلامی پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں بانی کو عید کی نماز نہ پڑھنے دی تو پیچھے کیا چیز رہ جاتی ہے،اس سے بڑی بے غیرتی نہیں ہو سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بار بار توہین عدالت کر رہے ہیں،امید کرتے ہیں جج صاحبان اپنے احکامات پر عملدرآمد کروائیں، اگر ججز اپنے احکامات پر عمل درآمد نہ رکوا سکے تو بہتر ہے استعفی دیکر کر گھر چلے جائیں،
ہمارا وفد بلوچستان گیا ہوا ہے،مشکل سے وہ اختر مینگل کے قافلے سے جا کرملے۔
عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت نے انکا راستہ روکا ہم اسکی مذمت کرتے ہیں، ہم کہتے رہے کہ 8اضلاع مین حکومت کی رٹ نہیں ہے، محسن نقوی نے کہا بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے کہاں ہے وہ ایس ایچ او، انتظامیہ خود اعلان کر رہی ہے کہ بلوچستانہں لاء اینڈ آرڈر نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کو صرف بانی پی ٹی آئی اکھٹا کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں دوسری مرتبہ ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی اس سے ظاہر ہوتا ہے عدالتی فیصلے کوئی معنی نہیں رکھتے، کوئی ملک جہاں عدالتی فیصلوں کو جوتے کی نوک پر رکھا جائے وہ ملک نہیں کہلا سکتا، جہاں پک اینڈ چوز کیا جائے اسکا مطلب عدالتیں اپنا وقار کھو چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالتیں اور ججز جو قانون کے مطابق فیصلے دیتے ہیں،اگر اس پر کوئی عمل درآمد نہیں کرتا تو اس پر سزا کا بھی تعین کریں، جب عوام دیکھیں گے کہ عدالت کا کوئی مقام و حیثیت نہیں تو وہ کیوں قانون کا احترام کریں گے، عوام کنفیوژن کا شکار ہیں، جتنے قیدی یہاں بیٹھے ہیں انکو عدالتوں نے ہی سزا دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ملاقات نہ کروانا عدالت کے فیصلے کی کھلم کھلا توہین ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *