نامور پشتو مزاحیہ فنکار میراواس طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے

پشاور(قدرت روزنامہ) معروف پشتو مزاحیہ فنکار حیات اللہ خان، جو “میراواس” کے نام سے مشہور تھے، جمعرات کے روز 70 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ کافی عرصے سے ذیابیطس اور گردوں کے مرض میں مبتلا تھے اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں زیر علاج تھے۔

میراواس 1955 میں ضلع چارسدہ کی تحصیل تنگی کے گاؤں ملاخیل میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے محض 15 سال کی عمر میں اپنی فطری حس مزاح کا مظاہرہ کرنا شروع کیا اور حاضر جوابی اور چٹکلوں کے ذریعے لوگوں کو محظوظ کرنے لگے۔

گزشتہ ایک ماہ سے وہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھے۔ ذیابیطس کی شدت کے باعث ان کی دائیں ٹانگ، بینائی اور سماعت پر منفی اثرات پڑے تاہم خراب صحت کے باوجود وہ اپنی مزاحیہ طبیعت کے باعث دوسروں کو ہنسانے میں مصروف رہے۔

میراواس نے اپنے فنی سفر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے بطور مزاحیہ فنکار کیا اور جلد ہی پشتون علاقوں سمیت عالمی سطح پر شہرت حاصل کر لی۔ وہ اپنے مخصوص مزاحیہ انداز کی بدولت کم از کم 18 ممالک میں پشتون برادری کو تفریح فراہم کر چکے تھے۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنماؤں بشمول صوبائی صدر میاں افتخار حسین اور جنرل سیکریٹری حسین شاہ یوسفزئی نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے میراواس کی پشتو تھیٹر، طنز و مزاح اور پشتون ثقافت و زبان کے فروغ میں خدمات کو سراہا۔ ان کے جاندار جملے اور معاشرتی مسائل پر طنزیہ انداز نے عوامی شعور اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

اے این پی کے رہنماؤں نے ان کی وفات کو پشتو ادب اور فن کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا اور ان کے اہلِ خانہ، دوستوں اور مداحوں سے اظہار تعزیت کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *