امریکا کا ویزا ملنا اور بھی مشکل! درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا کا معائنہ شروع


امریکا (قدرت روزنامہ)امریکی وزارت خارجہ نے کچھ طلباء اور تبادلے کے وزیٹر ویزا کے درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا معائنہ کرنے کے لیے نئے ہدایات جاری کی ہیں جس کا مقصد امریکی اور اسرائیلی حکومتوں کے ناقدین کو ملک میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 25 مارچ کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے “ایکشن درخواست، ویزا درخواست گزاروں کے لیے بہتر اسکریننگ اور سوشل میڈیا کی جانچ” کے عنوان سے 1700 الفاظ پر مشتمل ایک کیبل بھیجی جس میں بیرون ملک قونصلر افسران کے لیے ویزا درخواستوں کا جائزہ لینے کے نئے طریقہ کار کی وضاحت کی گئی۔
یہ بہتر جانچ خاص طور پر ان درخواست گزاروں کو ہدف بناتی ہے جن کے بارے میں مشتبہ ہے کہ ان کے دہشت گردوں سے روابط ہیں، ان لوگوں کو جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 سے 31 اگست 2024 کے درمیان طالب علم یا تبادلہ وزیٹر ویزا رکھا اور ان لوگوں کو جن کے ویزے 7 اکتوبر 2023 کے بعد منسوخ کیے گئے۔
یہ نئے اقدامات فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں اور وکالت کے پیش نظر متعارف کرائے گئے ہیں جس میں ذرائع نے بتایا کہ سوشل میڈیا کی جانچ ان افراد پر توجہ مرکوز کرے گی جو ایسے مظاہروں سے منسلک ہیں، خاص طور پر ان لوگوں پر جو اکتوبر 2023 کے بعد کے مظاہروں میں شریک ہوئے۔
جانچ کے عمل میں یہ بھی شامل ہے کہ غیر ملکی خدمات کے افسران کو کسی بھی ناپسندیدہ معلومات کا جائزہ لینا ہوگا جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ درخواست گزار دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہیں یا ان کی ہمدردی رکھتے ہیں۔
کیبل میں افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دہشت گردی کے لیے کسی عوامی حمایت یا وکالت کی تحقیقات کریں، بشمول وہ رویے جو امریکی شہریوں یا ثقافت کے خلاف دشمنی کا اظہار کرتے ہیں یا غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں۔
اگرچہ یہ ہدایات وسیع ہیں، لیکن یہ قونصلر افسران کو درخواست گزاروں کی ساکھ اور ارادے کا اندازہ لگانے کے لیے ان کی آن لائن سرگرمیوں کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔
وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ توجہ ان افراد پر ہے جو امریکی قومی مفادات کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، جیسے کہ دہشت گرد تنظیموں کی حمایت یا ان سے ہمدردی رکھنا۔
روبیو نے جنوری سے اب تک سیکڑوں ویزوں کی منسوخی کی نگرانی کی ہے اور انہوں نے ان افراد کو ہٹانے کے اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے جو اپنے ویزوں کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے خلاف جو امریکی خارجہ پالیسی کے لیے نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *