اسلام کے نام ووٹ لینے والے کرپشن کمیشن کے ذریعے ارب پتی بن گئے ہیں ،خوشحال کا کڑ

قلعہ سیف اللہ(قدرت روزنامہ)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ اللہ پاک نے قرآن مجید میں واضح طور پر حکم دیا ہے کہ اگر کوئی قوم اپنی تقدیر خود بدلنے کی کوشش نہیں کرتی تو اْن کی تقدیر تبدیل نہیں ہو سکتی۔ہمیں بھی اسی حکم الہٰی پر عمل کرتے ہوئے اپنے غیور پشتون افغان ملت کی محکومی، بدحالی، بے روزگاری کی حالت کو بدلنے کے لیے ہر قسم کے جدوجہد کے لیے تیار ہونا چاہیے۔انہوں نے یہ خیالات اپنے دورے کے دوران قلعہ سیف اللہ کے ٹوبلی خیسور، ناور رود جوگیزئی اور کندر جلالزئی میں مختلف شمولیتی اجتماعات اور اولسی جرگوں سے خطاب کرتے ہوئے ظاہر کیے۔اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکریٹری چیئرمین اللہ نور خان، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری و میونسپل کمیٹی کے چیئرمین سید اکبر خان کاکڑ، مرکزی کمیٹی کے اراکین سردار محمد آصف خان سرگڑھ، سردار اللہ یار خان جوگیزئی، شمس رودوال، نظام خان کاکڑ، سردار مناف خان جوگیزئی، ملک مبین خان باتوزئی، علاقائی سیکریٹری نعمت اللہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس سے پہلے پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ اور دیگر رہنما علاقے پہنچے تو اْن کا پْرتپاک استقبال کیا گیا۔انہیں گاڑیوں، موٹرسائیکلوں کے طویل جلوس میں جلسہ گاہ تک لایا گیا۔ اْن پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور “ملی شہید، ملی شہید زندہ باد، زندہ باد”، “پشتونستان، پشتونستان زندہ باد، زندہ باد”، “پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی زندہ باد، زندہ باد”، “چیئرمین خوشحال خان کاکڑ زندہ باد، زندہ باد”، “شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی زندہ باد، زندہ باد” کے فلک شگاف نعروں سے اْن کا استقبال کیا گیا۔انہوں نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ این اے 251 (شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ) کے عوام نے ہمیں بڑی ہمت کے ساتھ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے حق میں اپنی قیمتی ووٹ کا استعمال کیا اور عوام کی بھرپور تائید و حمایت سے ہمیں حقیقی کامیابی حاصل ہوئی مگر ملک کے ریاستی اداروں نے فارم 47 کے ذریعے جعلی نمائندوں کو مسلط کیا ہے جو ہمارے غیور عوام کے لیے کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔انہوں نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کا زبردست خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے صحیح وقت پر مثبت فیصلہ کر کے پشتون قومی تحریک اور پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کو تقویت بخشی ہے۔انہوں نے کہا کہ مخصوص عناصر نے دین مبین اسلام کے مقدس نام کو استعمال کر کے عوام سے ووٹ ہمیشہ لیے ہیں،مگر انہوں نے اسلام کی بجائے کرپشن، کمیشن کے ذریعے اب وہ ارب پتی بن گئے ہیں اور عوام کو نہ تو شریعت ملی، نہ عوام کی بنیادی انسانی ضروریات پوری ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پشتونخوا وطن اور اْس کے عوام بدترین بے روزگاری، بدحالی، جہالت، غربت، بھوک و افلاس اور دہشتگردی و بدامنی کا شکار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو مکمل طور پر تباہی کے دہانے پہنچا دیا گیا ہے۔ہمارے بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہیں اور اسی طرح علاج و معالجہ کی سہولت بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔دوسری جانب ملک کے اداروں کی غلط پالیسیوں اور بالخصوص آزاد و جمہوری افغانستان میں مسلح جارحیت اور مداخلت کے سبب ملک ایک سیکورٹی اسٹیٹ میں تبدیل ہو چکا ہے۔آج پشتونخوا وطن دہشت گردوں کے نرغے میں ہے، کوئی شاہراہ محفوظ نہیں، اور عوام پر مصنوعی دہشت گردی مسلط کر کے غیور پشتون افغان ملت کے شہروں اور قصبوں کو زمین بوس کیا جا چکا ہے۔لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور اب ایک بار پھر مصنوعی آپریشن کے ذریعے پشتونخوا وطن کو آگ و خون میں دھکیلا جا رہا ہے،جس کا مقصد صرف یہ ہے کہ وہ مصنوعی دہشت گردی کے ذریعے حالات خراب کر کے اس کے بدلے ہمارے قیمتی وسائل، جن کی مالیت کھربوں ڈالرز ہے،لوٹے جائیں، جو کہ اب بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور لاہور کے استعماری حکمرانوں کی شروع سے یہی پالیسی رہی ہے کہ غیور پشتون افغان ملت کو ہر قسم کے مراعات سے محروم کر کے پنجاب کو ترقی دی جائے۔انہوں نے کہا کہ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے مصمم ارادہ کیا ہے کہ وہ اپنے غیور پشتون افغان ملت اور پشتونخوا وطن کی قومی حاکمیت اور خودمختیاری اور قومی وسائل پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ پارٹی کے پروگرام کو عوام تک پہنچانے کے لیے دن رات محنت کریں اور عوام کو پارٹی کے صفوں میں شامل کریں اور اس سلسلے میں دعوت مہم کا آغاز کریں۔