کنچ پورا گاﺅں سے تعلق رکھنے والی 20 س الہ لڑکی کو جب اس کے شوہر نے بتایا کہ اس کی تصاویر گاﺅں میں تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں تو اس نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا . اسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن دوران علاج اس کی موت ہو گئی . لڑکی کے دیور نے میڈیا کو بتایا کہ میرے بھائی اور لڑکی نے گزشتہ سال شادی کی تھی ، میرا بھائی پٹرول پمپ پر مزدوری کرتا ہے ، ایک گاﺅں والے نے میرے بھائی کو بھابھی کی برہنہ تصاویر کے وائرل ہونے سے متعلق بتایا . جس پر میرے بھائی نے بھابھی سے تصاویر کے بارے میں معلوم کیا تو بھابھی نے بتایا کہ بھولا نامی شخص جو کہ ہمسائے میں بننے والے گھر میں مزدوری کر رہا ہے، نے کچھ ہفتے قبل مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں ، اس لیے معاشرے کے ڈر سے میں نے کسی کو نہیں بتایا . دیور کا کہناتھا کہ وہ مزدور اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ دوبارہ گھر آیا اور اس سے جنسی خواہشات کی تکمیل کا کہا ، اس دوران ان میں ہاتھا پائی اور بھابھی نے انہیں گھر سے جانے کا کہا ، بھولا نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی گزشتہ ویڈیو دکھائی اور اسے سوشل میڈیا پر ڈالنے کی دھمکی دی ، بھابھی نے کوئی توجہ نہیں دی اور وہ گھر سے بھاگر کر باہر چلی گئیں ، مزدور وہاں سے فرار ہو گئے اور بعدازاں انہوں نے تصاویر واٹس ایپ پر لیک کر دیں . . .
ممبئی (قدرت روزنامہ)جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے اپنی تصاویر انٹرنیٹ وائرل ہونے پر زہر کھا کر خودکشی کر لی ہے . تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست مادھیا پردیش کے ضلع مورینا میں پیش آیا ظالم شخص نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر بعدازاں اس کی برہنہ تصاویر واٹس ایپ پر وائرل کر دیں .
متعلقہ خبریں