بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوئی فکر نہیں کیونکہ،شیر افضل مروت نے بڑی خبر دیدی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینیئر سیاستدان و ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان اور کارکنوں کی گرفتاری سے پارٹی کا مورال بلند ہوا، لیکن اب کسی کو بانی کی رہائی کی فکر نہیں، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کی وجہ سے عمران خان کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے آہستہ آہستہ پارٹی سے سائیڈ لائن کیا گیا، مجھ پر ہونے والی تنقید گالم گلوچ تک پہنچ گئی، 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کو سیاسی عروج حاصل ہوا، لیکن تحریک انصاف میں لوگ روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے کے باوجود کئی لوگ پی ٹی آئی میں واپس آئے، الیکشن میں بہت سے سارے کارکنوں کو ٹکٹ ملنے چاہیے تھے جو نہیں ملے، آج بھی 80 فیصد وہ لوگ پارلیمنٹ میں ہیں جو پہلے بھی موجود تھے، جبکہ 20 فیصد وہ لوگ ہیں جن کا اثرورسوخ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی میں جو لوگ فرنٹ پر آکر کام کرتے ہیں ان کے خلاف بات کی جاتی ہے، عمران خان نے مجھے کہاکہ آپ باتیں کرتے ہیں جس پر لوگ آپ سے ناراض ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ میں عمران خان کے علاوہ کسی کو اپنا لیڈر تسلیم نہیں کرتا، بانی پی ٹی آئی کے ذہن میں یہ بات ڈالی گئی کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی بات میں نے کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میں آنے سے قبل بھی مجھے لوگ پہچانتے تھے، میں نے آج تک کبھی منافقت سےکام نہیں لیا۔
انہوں نے کہاکہ کچھ یوٹیوبرز نے مجھ پر الزام لگایا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملا ہوا ہوں، 9مئی کے بعد خوف کے سائے پارٹی پر چھائے ہوئے تھے، اس آزمائش کے دور میں ہم نےجلوس نکالنے کی ہمت کی۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ میں پوچھنا چاہتا ہوں اس دورمیں کیوں ان لوگوں نے کوشش نہیں کی، 9 مئی کے بعد سارے لیڈر چھپے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ وہ لوگ میرے خلاف ہیں جنہیں کہا سوشل میڈیا پر سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، ہمیں کبھی انتشار پسند اور کبھی دہشتگرد کہا گیا، سوشل میڈیا نے سیاسی جماعتوں اور اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی کو اپنایا اور گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ دیا گیا۔
شیر افضل مروت نے کہاکہ سوشل میڈیا پر مسلسل جھوٹ بولا جاتا ہے اور ڈالرز کمانے کی خاطر ایسا ہو رہا ہے، عمران خان جب رہا ہوں گے تو یہ سلسلہ رک جائےگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *